آر او پلانٹس سے فی لیٹر پر ٹیکس وصولی کو ڈی ایم سیز نے رشوت وصولی کا ذریعہ بنالیا
شیئر کریں
(رپورٹ :جوہر مجید شاہ )سپریم کورٹ کی ہدایت پر آر او پلانٹس سے فی لیٹر پر ٹیکس وصولی کو ڈی ایم سیز نے رشوت / بھتہ وصولی کا زریعہ بنالیا لگ بھگ 2 سال قبل اپنے ایک جاریکردہ حکمنامے میں آر او پلانٹس کو ٹیکس نیٹ ورک میں لانے سمیت مصر صحت پانی کی روک تھام مقصد تھا ڈسٹرکٹ سینٹرل میں آر او پلانٹس سے ” دانش و دیگر ” متعلقہ ملازمین کی رشوت / بھتہ خوری اپنے مکمل عروج پر اس حوالے سے انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ضلع وسطی میں 2009 میں گریڈ 9 میں بھرتی شدہ ملازم ” دانش ” یاد رئے موصوف کی تنخواہ 2012 ء سے شروع ہوئی قانونی لحاظ سے جس دن تنخواہ شروع ہوتی ہئے وہی دن بھرتی کا شمار کیا جاتا ہئے موصوف نے سیاسی چھتری کا خوب استعمال کیا اور آج گریڈ 14 میں ہیں جبکہ زرائع بتاتے ہیں کہ 16 میں جانے کیلے پر تول رہیں ہیں ” دانش ” ڈسٹرکٹ سینٹرل کے تمام زونز ( چاروں زونز ) کے بادشاہ و بازی گر ہیں انکے ہمراہ انکی ٹیم میں بطور فرنٹ مین کھلاڑی عمران اور دیگر میں کاشف / فاروق / مصدق / حسن / کامران و دیگر شامل ہیں اس ضمن میں ادارتی و علاقائی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پورے ضلع بھر میں موجود آر او پلانٹس سے انکی رشوت بازاری / بھتہ خوری عروج پر ہئے بھاری رشوت و نزرانے کے عوض رعایت دیکر اپنی جیبیں گرم کی جاتی ہیں بتایا جارہا ہئے کئی آر او پلانٹس سے ماہانہ صرف نذرانہ وصولی کے تحت انھیں مکمل چھوٹ دی جاتی ہے ادھر انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی زرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اس مد میں ماہانہ لاکھوں روپے کا چونا و جھٹکا ادارے کو لگایا جا رہا ہے جبکہ آمدنی کی مد میں قومی خزانے کو لاکھوں کا نقصان پہنچایا جارہا ہے کہا جارہا ہئے کہ محض کاغذوں کا پیٹ بھرنے کے لئے برائے نام رقم ڈی ایم سی سینٹرل کے اکاؤنٹ میں جمع کرائی جارہی ہے اس حوالے سے یہ امر ضروری ہوگیا ہئے کہ آر او پلانٹس کا مکمل سروے کے ساتھ پانی کے نمونے حاصل کرکے کسی اچھی لیبارٹری سے ٹیسٹ کروائیں جائیں اور تصدیق کے بعد کام کی اجازت دی جائے اور آر پلانٹس کا مکمل آڈٹ کسی غیر جانبدار آڈیٹر سے کروانے کے بعد اسکی رپورٹ پر قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے