میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
13سال گزرنے کے باوجودسانحہ کارسازکی تحقیقات نا مکمل

13سال گزرنے کے باوجودسانحہ کارسازکی تحقیقات نا مکمل

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۸ اکتوبر ۲۰۲۰

سانحہ کارساز کی ضمن میں دو مقدمات بھی درج کئے گئے تھے جس کی تحقیقات آج بھی مکمل نہیں ہو سکی ہے

شیئر کریں

(رپورٹ : شعیب مختار ) سانحہ کارساز کو 13 برس بیت گئے تحقیقات آج بھی مکمل نہ ہو سکی پیپلزپارٹی کے 149 شہید کارکنان اور جیالوں کے اہلخانہ کو کئی برس بعد بھی انصاف نہ مل سکا ملزمان آج بھی قانون کی گرفت سے دور تفصیلات کے مطابق18اکتوبر 2007 کو پیپلزپارٹی کے کارکنوں کا بڑا قافلہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے استقبال کے لیے جلسہ گاہ کی طرف بڑھ رہاتھا کہ کارساز کے مقام پر پہنچتے ہی دو دھماکے پیش آئے تھے جس کے نتیجے میں 149 کارکنان شہید اور 400 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے بعد ازاں سانحہ کارساز کی ضمن میں دو مقدمات بھی درج کئے گئے تھے جس کی تحقیقات آج بھی مکمل نہیں ہو سکی ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات کرنے والے انویسٹی گیشن آفیسر ڈی ایس پی نواز رانجھا اور دو اہم گواہان خالد شہنشاہ اور بلال شیخ کے قتل نے بھی تحقیقاتی اداروں کو واقعے میں ملوث ملزمان کی پہنچ سے دور کر دیا ہے افسوسناک سانحے کی تحقیقات کے لیے گذشتہ 12 برسوں میں 4 سے زائد کمیٹیاں بھی تشکیل دی جا چکی ہیں جن کی کاکردگی صفر بتائی جاتی ہے تاہم سندھ حکومت کی سانحہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے متعلق غیر سنجیدگی کے سبب کئی برس بعد بھی ملزمان قانون کی گرفت سے دور دکھائی دیتے ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں