ادارہ ترقیات حیدرآباد بشیر اعوان معطل،تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی گئی
شیئر کریں
ادارہ ترقیات حیدرآباد ایچ ڈی اے کے ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بشیر اعوان کیخلاف سنگین بے قاعدگیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا اعلیٰ حکام نے نوٹس لیتے ہوئے انہیں معطل کرکے ان کیخلاف انکوائری کمیٹی بنادی ہے۔ بشیر اعوان کیخلاف اعلیٰ حکام کو عوامی شکایت موصول ہوئی تھیں جن میں بتایا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کئے گئے واٹر کمیشن کی پابندی کے باوجود پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ سیل کے انچارج بشیر اعوان نے حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں رہائشی عمارتوں کو غیر قانونی طورپر کمرشل کیا اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے انہوں نے سنگین بے قاعدگیاں کرکے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جس کا اعلیٰ حکام نے نوٹس لیتے ہوئے انہیں معطل کرکے ان کیخلاف ایڈیشنل سیکریٹری ایچ ڈی اے کی سربراہی میں تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے کر 10روز کے اندر تحقیقاتی رپورٹ جمع کرانے کے احکامات جاری کئے ہیں سپریم کورٹ کی جانب سے بنائے گئے واٹر کمیشن نے لطیف آباد ، حیدرآباد سٹی اور قاسم آباد سمیت ضلع حیدرآبا دکی رہائشی عمارتوں کوکمرشل کرنے پر پابندی عائد کی تھی لیکن ایچ ڈی اے کے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ سیل نے واٹر کمیشن کے احکامات کے باوجود اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے رہائشی عمارتوں کو بغیر سرکاری چالان جمع کرائے مبینہ طورپر بھاری رشوت کے عیوض کمرشل میں تبدیل کردیا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی ایچ ڈی اے کی گورننگ باڈی نے 24فروری 2020ء کو 119واں اجلاس کیا جس میں ہاؤسنگ اسکیموں کے لے آؤٹ پلان اور منظوری کی فیس میں اضافہ کیا گیا تھا لیکن ادارے کے ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بشیر اعوان نے مقرر کردہ فیسوں کے بجائے زیادہ فیس وصول کرکے کیس منظور کرتے رہے جس پر ڈی جی ایچ ڈی اے نے تنبیہ کے لیٹر بھی لکھے تھے۔