ایم کیو ایم کا حیدرآباد میں پاور شو دکھانے کا اعلان
شیئر کریں
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے 4 اکتوبر کو ’حیدرآباد مارچ‘ کے نام سے ریلی نکالنے کا اعلان کردیا۔ اس حوالے سے پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے کہا کہ 4 اکتوبر کو ایم کیو ایم ’حیدرآباد مارچ‘ کرے گی، شہری علاقوں کے مسائل کے حل کیلئے ریلی نکالی جائے گی، صوبے کی آئینی، قانونی اوراخلاقی جدوجہد کیلئے مارچ کیا جائے گا ، کیوں کہ سندھ حکومت نے صوبے کو کھنڈربنانے کی کوشش کی ، صوبے کی بہتری کیلئے سندھ حکومت سے نجات حاصل کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں کا جو حال ہے وہ دکھاناہے، جعلی ڈومیسائل کے ذریعے سندھ کے شہری علاقوں میں اپنے لوگوں کو نوکریاں دی،بلدیاتی نظام کو ناکام کرنے کی کوشش کی گئی فنڈز فراہم نہیں کیے گئے،سندھ کے اندر تعلیمی نظام کو تباہ کیا گیا۔یاد رہے کہ چند روز قبل متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا تھا کہ روڈ پر آنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے تو پھر آنا ہی پڑے گا ، رابطہ کمیٹی اس کا فیصلہ کرے گی۔ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے پاس کیا وجوہات ہیں جس کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت بلدیاتی حکومت کی بجائے بیوروکریٹ کے ذریعے ترقیاتی کام کرائے ، گیارہ سو ارب ووہے اگر شہر کراچی میں لگا کر ترقی کرنی تھی تو اس شہر کے بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے لگانی چاہیے تھی ، وفاقی حکومت اور افواج پاکستان کے ذریعے ہم کو اعتماد اور امید ہے کراچی کا مسئلہ کسی حد تک حل ہو گا تاہم ایک لسانی اکائیت کے لوگوں کو سندھ میں ایڈمسٹریٹر لگایا گیا جسے وفاقی حکومت نے کیسے قبول کیا؟ پاکستان کی خوشحالی براہ راست کراچی کی خوشحالی سے وابستہ ہے لیکن پورے سندھ میں اردو پنجابی و دیگر زبان بولنے والوں کو قابل نہیں سمجھا جاتا ، سندھ میں ایڈمنسٹریٹر کا تعین لسانی تعیناتی کے سوا کچھ نہیں ہے جبکہ کراچی، حیدرآبا،د لاڑکانہ اور سکھر کا ایڈمنسٹریٹر مقامی ہونا چاہیے۔