میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فردوس شمیم نقوی کو پارٹی قیادت پر تنقید مہنگی پڑ گئی

فردوس شمیم نقوی کو پارٹی قیادت پر تنقید مہنگی پڑ گئی

ویب ڈیسک
جمعه, ۲ اکتوبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

کراچی (رپورٹ: شعیب مختار) پارٹی قیادت پر تنقید مہنگی پڑ گئی پارلیمانی لیڈر کی لابنگ کامیاب ہو گئی تحریک انصاف کی جانب سے فردوس شمیم نقوی سے اپو زیشن لیڈر کا عہدہ واپس لے لیا گیاتحریک انصاف کے متعدد ارکان سندھ اسمبلی کا مطالبہ تسلیم کر لیا گیا آئندہ چند روز میں حلیم عادل شیخ کوسندھ اسمبلی میں نیا اپوزیشن لیڈر نامزد کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق سندھ اسمبلی کے اپو زیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی اور پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ کے درمیان گذشتہ کئی دہائیوں سے اختلافات جاری تھے اس ضمن میں متعدد مرتبہ گورنر سندھ عمران اسما عیل کی جانب سے دونوں فریقین میں ثالثی کے لیے لا تعداد کوششیں کی گئیں تھیں جو ناکامی کے مراحل میں داخل ہوئیں ہیں۔ 12اکتوبر 2019کو گورنر سندھ کی جانب سے دونوں رہنماؤں کو آپس کے اختلافات حل کرنے اور ارکان سندھ اسمبلی کے تحفظات دور کرنے کے لیے آخری وارننگ بھی دی گئی تھی جس پر دونوں رہنماؤں کی جانب سے عوامی حلقوں میں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری اور الزام تراشی کا سلسلہ روک دیا گیا تھا بعد ازاں چند روز بعد پھر دونوں رہنما آپس میں الجھ پڑے تھے جس کے نتیجے میں تنظیمی امور اورسندھ اسمبلی میں پارٹی کی پارلیمانی کارکردگی بری طرح سے متاثر ہو رہی تھی۔ اس سلسلے میں سندھ اسمبلی کے متعدد ارکین کی جانب سے حلیم عادل شیخ کی حمایت کو ضروری قرار دیا جا رہا تھا جس کے تحت پارٹی قیادت کو آ گاہ کیے بغیر صوبائی رہنماؤں کی رہائشگاہوں پرغیر ضروری اجلاس بھی طلب کیے جا رہے تھے جس میں اپو زیشن لیڈر کی تبدیلی کے لیے پارٹی قیادت پر دباؤڈالنے پر اتفاق کیا جا رہا تھا۔گذشتہ دنوں گیس سے متعلق بیان میں وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزیر عمر ایوب کو تنقید کا نشانہ بنانے پر فردوس شمیم نقوی کو پارٹی کی مرکزی قیادت کی جانب سے شدید دباؤ کاسامنا تھاجس کے تحت ان سے فوری طور استعفیٰ طلب کر لیا گیا  تھا گذشتہ روز ان کی جانب سے استعفیٰ دینے کی تصدیق کر دی گئی ہے جبکہ پارٹی کی مرکزی قیادت نے ارکان سندھ اسمبلی سے نئے اپو زیشن لیڈر کے لیے نام دینے سے متعلق تجویز بھی طلب کر لی ہے تمام تر امور سے متعلق رواں ہفتے پارٹی کاجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے جس میں نئے اپو زیشن لیڈر کی نامزدگی سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں