حکومت نے اپوزیشن کو توڑنے کا منصوبہ تیار کرلیا
مسلم لیگ ن،عوامی نیشنل پارٹی،جمعیت علمائے اسلام ف، بلوچستان نیشنل پارٹی،جمعیت علمائے پاکستان کی جانب سے حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک کو حتمی شکل دینے سے متعلق گرین سگنل دیدیا گیا
شیئر کریں(رپورٹ: شعیب مختار) پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے آ ل پارٹی کانفرنس کی تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں مسلم لیگ ن،عوامی نیشنل پارٹی،جمعیت علمائے اسلام ف، بلوچستان نیشنل پارٹی،جمعیت علمائے پاکستان کی جانب سے حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک کو حتمی شکل دینے سے متعلق گرین سگنل دیدیا گیا سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی اے پی سی میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت متوقع سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اے پی سی میں شرکت کا فیصلہ پھرمشکوک بن گیا وفاقی حکومت نے متحد ہوئی اپو زیشن کو توڑنے کا منصوبہ تیار کر لیا حکومت کیخلاف گیارہ اپوزیشن جماعتیں آج سر جوڑ کر بیٹھیں گی ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے اسلام آ باد میں آج میرٹ ہوٹل میں اے پی سی منعقد کی جا رہی ہے جس میں حکومت کیخلاف تحریک کواحتجاجی شکل دینے پر مشاورت کی جائے گی جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے سے متعلق خفیہ رائے شماری کا انعقاد کرنے پر بھی زور دیا جائے گا اس کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان میں آئندہ ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے متعلق اہم تحفظات حکومت کے سامنے رکھنے کے امور بھی زیر بحث لائے جائیں گے اس ضمن میں تمام تر اپو زیشن جماعتوں کی جانب سے آ ج ہونے والی کل جماعتی کانفرنس میں اپنی اپنی تجویز پیش کرنے سے متعلق حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے جس کے تحت آج پوزیشن جماعتیں حکومت کیخلاف آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق اہم فیصلے طے کریں گی آل پارٹی کانفرنس کی میزبانی کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے تیسری مرتبہ اے پی سی کا مقام تبدیل کر دیا گیاہے جبکہ کانفرنس کے وقت کی تبدیلی کا فیصلہ منسوخ کر تے ہوئے دعوت نامے پر دیئے گئے وقت پر عملدر آ مد کا عیادہ کیا گیا ہے پیپلز پارٹی کومختلف سیاسی جماعتوں کے اے پی سی میں شریک ہونے والے وفد کے نام موصول ہو گئے ہیں جس کے مطابق مسلم لیگ ن سے شاہد خاقان عباسی،شہباز شریف،احسن اقبال،خواجہ آصف،ایاز صادق،امیر مقام، مریم اورنگزیب،خواجہ سعد رفیق،مریم نواز اوررانا ثناء اللہ،جمعیت علمائے اسلام ف سے مولانا فضل الرحمان،اکرام درانی،عبد الغفور حیدری،بلوچستان نیشنل پارٹی سے ڈاکٹر عبدالمالک،سینیٹر میر کبیر،ایوب ملک،عوامی نیشنل پارٹی سے امیر ہوتی، میاں افتخار اورپشتونخواہ ملی عوامی پارٹی سے سینیٹر عثمان کاکڑو دیگر جماعتیں شرکت کریں گی ذرائع کے مطابق آل پارٹی کانفرنس میں نواز شریف کی بطور ویڈیو لنک شرکت پر حکومتی جانب سے اپو زیشن جماعتوں کو شدید دباؤ کا سامنا ہے جس کے تحت وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے سیاسی رابط شہباز گل کے بیان کو خاصہ سنجیدہ لیا جا رہا ہے جس میں ان کی جانب سے نواز شریف کو مجرم قرار دیتے ہوئے انکا خطاب میڈیا پر نشر ہونے سے متعلق قانون آپشن استعمال کرنے کا ارادہ کیا گیا ہے حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں سے نمٹنے کے لیے لیگی رہنماؤں کی جانب سے مسلم لیگ ن کے قائد کا خطاب سوشل میڈیا پر جاری کرنے کی تجویز پیش کر دی ہے جس پر تمام جماعتوں نے نیم رضامندی کا اظہار کر دیا ہے تاہم نواز شریف کی کل اے پی سی میں بطور سوشل میڈیا لنک شرکت متوقع ہے۔