عزیر بلوچ کی آنکھوں کا تارا محمد رئیسی تحقیقاتی اداروں کی نظر وں سے تاحال اوجھل
شیئر کریں
(جوہر مجید شاہ) ڈسٹرکٹ ساؤتھ ڈائریکٹر ایڈمن محمد رئیسی سابقہ گینگ وار کے (سربراہ) عزیر بلوچ کی آنکھوں کے تارے گریڈ 1میں بیلدار بھرتی ہونے والے آج گریڈ 18 میں افسری کے مزے اڑا رہیں ہیں سپریم کورٹ/ ریاستی/ادارتی قوانین کو پیروں تلے روندتے ہوئے تیز ترین ترقی / بے قاعدگیوں بدانتظامی کے بادشاہ گر نے ادارے کو اپنی زاتی ( کمپنی ) میں تبدیل کردیا کرپشن لوٹ مار کے بے تاج بادشاہ گر نے قومی خزانے کو اربوں/کھربوں کا جھٹکا دیکر بھی آجتک تمام تحقیقاتی اداروں کی نظر سے تاحال اوجھل ہیں موصوف کی پوش علاقوں میں قیمتی جائیدادیں ہیں جو اہلیہ اور سالے کے نام پر ہیں قیمتی گاڑیاں بینک بیلنس بے نامی جائیداد اور اور اکاؤنٹس صاف شفاف تحقیقات کی صورت میں ہوشرباء حقائق سے پردہ اٹھایا جاسکتا ہے موصوف نے اقرباء پروری کی دوڑ میں بھی سب کو پیچھے چھوڑ دیا اپنے والد سمیت اپنے کئی عزیز و اقارب کو غیرقانونی طور پر بھرتی کروایا ادارے کو اپنی زاتی پراپرٹی میں تبدیل کردیا رئیسی کی ادارے کو فتح کرنے کی خواہش بڑھتی ہی رہی انھوں نے والد کی ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے عہدے اختیارات کا یکسر غلط و ناجائز استعمال کرتے ہوئے والد کو مزید 3 سال کی ایکسٹینشن دلوادی رئیسی 2008سے 2013تک لیاری میں لوٹ مار بدعنوانی کے بے تاج بادشاہ رئے وہ مختلف اہم ترین عہدوں پر فائز رہے "ایڈمنسٹریٹر لیاری” ڈائریکٹر ایڈمن ” ٹی او انفراء اسٹریکچر ” ٹی ایم او” میونسپل کمشنر” گینگ وار کے خلاف آپریشن کیوجہ سے رئیسی نے خود کو اہم عہدوں سے دور رکھا تاکہ قانون نافز کرنے والوں سے خود کو محفوظ رکھا جاسکے اور دوسری جانب خود کو گینگ وار کی سہولت کاری سے دور رکھا جائے زرائع بتاتے ہیں کہ رئیسی گینگ وار کے عروج پر خود گینگ وار کا اہم حصہ رہا رات کا کھانا اکثر عزیر بلوچ کے گھر کھاتا لیاری افسران پر دباؤ رکھتا اور گینگ وار کو مخبری کرکے گینگ کے لوگ بھیج کر لاکھوں کا بھتہ وصول کرواتا زرائع کہتے ہیں کہ عزیر بلوچ کو غیرقانونی دھندوں میں سے ماہانہ 2 لاکھ روپے دیتا اسکے علاؤہ غیرقانونی طور پر ہیٹرول/ڈیزل کی مد میں بھی ادارے کو لاکھوں/کروڑوں کا چونا لگاتا عزیر بلوچ کو ماہانہ کئی سو لیٹر پیٹرول/ڈیزل غیرقانونی طور پر دیتا اور قومی خزانے کو لاکھوں/کروڑوں کا نقصان پہنچایا یاد رئے عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی میں بھی رئیسی کا نام شامل ہئے 2017 تا 2020 کے دوران موصوف اہم ترین عہدوں پر تعینات رہے ڈائریکٹر لینڈ ” ڈائریکٹر پارکس” ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ” اور ڈائریکٹر ایڈمن کا عہدے دبائے بیٹھے ہیں موصوف کی شہر کے پوش علاقوں میں کئی قیمتی جائیدادیں ہیں رئیسی نے حال ہی میں کلفٹن بلاول ہاؤس کے قریب خریدا گیا فلیٹ فروخت کیا زرائع بتاتے ہیں تمام جائدادیں اہل خانہ کے نام پر خریدتے ہیں سرفیرست اہلیہ اور انکا سالہ عبدلغنی ہئے جسکے نام پر خریدتے ہیں۔