تھانہ شاہ فیصل کرپٹ افسران کا موت کے سوداگروں سے گٹھ جوڑ
شیئر کریں
(رپورٹ: جی ایم شاہ) ڈسٹرکٹ کورنگی شاہ فیصل زون آصف مین پوری کا غیرقانونی کاروبار دھڑلے سے جاری تھانہ شاہ فیصل کے راشی افسران و اہلکاروں کی سرپرستی میں موت کے سوداگروں کا نوجوان نسل کو زہر بیچنے کا مکروہ کاروبار جاری ادھر مین پوری مافیا نے سپریم کورٹ کے احکامات کو جوتے کی نوک پر لے لیا آصف مین پوری نے نوجوان نسل کو نشہ اور زہر کا عادی بنا کر خود کروڑوں روپے کے اثاثے بنالئے سپریم کورٹ کی توھین کا عمل دھڑلے سے جاری تھانہ شاہ فیصل کے راشی و کرپٹ افسران و اہلکاروں کا موت کے سوداگروں سے گٹھ جوڑ ( آصف مین پوری ) کی کھلے عام مختلف دوکاںوں سے غیرقانونی طور پر فروخت جاری سخت عدالتی احکامات سمیت سندھ حکومت کی جانب سے سخت ترین قانون سازی جس کے تحت سزائیں ” قید ” "بھاری جرمانے” اور جائیداد کی ضبطگی ” بھی مین پوری "گٹکا ” ودیگر جان لیوا اشیائ کی فروخت کو تاحال بند نہ کیا جا سکا واضح رہئے مین پوری گٹکا ماوا کے استعمال سے سندھ بھر میں سینکڑوں بچے نوجوان جوان و بوڑھے کینسر جیسے موزی مرض میں مبتلا ہوکر انتہائی ازیت اور کر ناک تکلیف کا شکار ہوکر موت کی وادی میں جا بسے یاد رئے گٹکے ” مین پوری ” کے کھانے کے سبب کینسر جیسے موزی مرض میں مبتلا ایک نوجوان نے اپنی موت سے کچھ یوم قبل ایک پٹیشن مقامی عدالت میں دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ میں تو اس مصر صحت جان لیوا نشے میں مبتلا ہوکر بس چند دن کا مہمان ہوں میں اپنی خواہشات سمیت اپنے والدین کی مجھ سے وابسطہ امیدوں کا بھی قاتل یوں میں اس تکلیف دہ بیماری میں مبتلا ہونے کا زمہ دار خود سمیت ریاست ریاستی رٹ کی عملداری اور قانون کے عدم نفاز کو سمجھتا ہوں اسکے علاؤہ قانون نافز کرنے والے راشی و کرپٹ افسران و اہلکاروں کابھی اس قبیح اور جان لیوا دھندے کو پروان چڑھانے میں مرکزی کردار ہئے شاہ فیصل تھانے کے راشی افسران و اہلکاروں کی آصف مین پوری کو کھلی چھوٹ ایک جانب سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہئے تو دوسری طرف اپنے ادارتی فرائض و منصب کا غلط و ناجائز استعمال بھی ادھر علاقائی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق آصف مین پوری کا موت بانٹنے کا کاروبار دھندا نہ صرف لانڈھی "کورنگی ” شاہ فیصل ” ملیر ” بلکہ شہر کے دیگر دور دراز کے اضلاع میں بھی جاری ہئے علاقائی زرائع بتاتے ہیں کہ آصف مین پوری کی غیرقانونی سپلائی بھی راشی افسران و اہلکاروں کے علم میں لاکر کی جاتی ہئے ایسے بددیانت سرکاری افسران و اہلکاروں کی وجہ سے نہ صرف محکمہ بدنام بلکہ موت کا بھیانک رقص بھی جاریہے۔