ریونیو کے ماتحت اسکیننگ سیکشن عام افراد کے لیے علاقہ ممنوعہ بن گیا
شیئر کریں
جرأت میں کراچی کے دو اہم ٹائونز گڈاپ ٹو اور گلشن ٹو میں قانونی اور غیر قانونی دستاویزات کی رجسٹریشن کی خبریں چھپنے کے بعد بورڈ آف ریونیوکے ماتحت چلنے والے اسکیننگ سیکشن کو عام افراد کے لیے ممنوعہ علاقہ قرار دے دیا گیا ہے ۔انتہائی قابل اعتماد ذرائع کے مطابق اسکیننگ سیکشن، جو کہ کلفٹن میں قائم آٹو میشن برانچ کے ذریعے شہر بھر کے 26 سب رجسٹرارز کے دفاتر سے موصول ہونے والی دستاویزات کے ریکارڈ کو اسکین کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو محفوظ کرنے کا ذمہ دار ہے ، گزشتہ چند روز سے ٹیکنیکل خرابی کا بہانا بنا کر لوگوں کو دستاویزات کی نقول دینا تو دور کی بات ہے ان کے ریکارڈ کو بھی کمپیو ٹر پر نہیں دکھا رہا۔ اسکیننگ برانچ کے ایک ذمہ دار ذریعے نے دعویٰ کیا کہ آٹو میشن برانچ میں فنی خرابی کی وجہ سے جنوری 2020 سے آگے کے مہینوں میں اسکین شدہ دستاویزات کا حصول ناممکن ہو چکا ہے۔ مذکورہ ذریعے کے مطابق اس حوالے سے کلفٹن آفس سے صحیح صورتِ حال معلوم کی جاسکتی ہے۔ رجسٹریشن ونگ کے ایک ذریعے نے جرأت کو بتا یا کہ گزشتہ دنوں گڈاپ ٹو کے علاقے دیھ بند مراد سے ایک اہم دستاویز کو اسکین کرنے کے بعد مذکورہ دفتر کو عام آدمی کی پہنچ سے دور کر دیا گیا ہے ۔جرأت کو ا س حوالے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مذکورہ دستاویز کا سیریل نمبر 12 ہے جسے سب رجسٹرار گڈاپ ٹا ئون ٹو نے 2 جنوری 2020 کو تمام تر کاغذی کارروائی مکمل کرنے کے بعد اسسٹنٹ کمشنر منگھو پیر سجاد ابڑو کی جانب سے لکھے گئے اختلافی خط کو مد نظر رکھتے ہوئے موخر کر دیا تھا۔ بعد ازاں اسی ٹائون میں تعینات ہونے والے دوسرے سب رجسٹرار نے اس متنازع دستاویز کو 20۔5۔14 کو قانونی تسلیم کرنے کے بعد آر ڈی نمبر لگا کر بورڈ آف ریونیو روانہ کر دیا تھا ۔جرأت کے سوال پر ایک قابل اعتماد ذریعے نے اسسٹنٹ کمشنر منگھوپیر کے شروع کے لکھے گئے دو اختلافی خطوط کو تسلیم کرتے ہوئے ایک تیسرے خط کا بھی حوالہ دیا جس میں دیہہ بند مراد کی اس قیمتی زمین کو جائز قرار دے دیا تھا۔سر جانی اور منگھوپیر کی زمینوں کے معاملات پر گہری نظر رکھنے والے ایک ذریعے نے سابقہ ڈی سی ویسٹ فیاض عالم سولنگی کے دور میں زمینوں کی ہیرا پھیری کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اگر ریکارڈ کو باریک بینی سے دیکھا جائے تو اس قسم کے بہت سارے معاملات کھل کر سامنے آئیں گے ۔