وزیراعظم کو گھسیٹ کر باہر نکالیں گے ،بلاول بھٹو
شیئر کریں
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت معاشی حالات سے توجہ ہٹانے کے لیے ڈرامے کرتی ہے، عمران خان جمہوریت اور معیشت کے لیے خطرہ ہیں۔ عمران خان پاکستان کے پہلے اور آخری وزیراعظم ہیں جنہوں نے پاکستان کے عوام کو کشمیر پر متحد نہیں کیا۔کے الیکٹرک اورپی ٹی آئی کے مک مکا کی وجہ سے اربوں روپے کی کرپشن ہورہی ہے۔عوام کوریلیف نہ دیا گیا تو سڑکوں پر نکلیں گے، آج بھی وزیراعظم کو کہتے ہیں پیچھے ہٹ جاؤ،کورونا کی پرواہ نہیں کریں گے،احتجاج کرتے ہوئے ان کو گھسیٹ کر باہرنکالیں گے۔ پورا پنجاب کرپشن اور جادو پر چل رہا ہے، ان کو حکومت کرنا نہیں آتی، سیاست بھی نہیں آتی اور عوام کو ریلیف دینا بھی نہیں آتا۔ عوام کے مسائل کا حل صرف پیپلزپارٹی کے پاس ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیر کو سندھ اسمبلی بلڈنگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے اور اب ہماری معیشت اور جمہوریت کو جو نقصان پہنچارہے ہیں ،عمران خان کا وزیراعظم رہنا نہ صرف ہمارے جمہوریت، معیشت بلکہ ہر پاکستانی کی زندگی کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔عمران خان کی حکومت نے کشمیریوں کو یتیم اور لاوارث چھوڑ دیاہے،پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ کشمیر کاز میں صف اول کا کردار ادا کیا ہے۔،شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ہر فورم پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑا اور آج بھی ان کی تقریریں کو پاکستان اور کشمیر کے عوام یاد کرتے ہیں۔سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب شہید ذوالفقار علی بھٹو احتجاج کی کال دیتے تھے تو صرف آزاد کشمیر ہی نہیں بلکہ پورا مقبوضہ کشمیر بھی احتجاج میں ساتھ دیتا تھا کیونکہ انہیں پورا اعتماد تھا کہ پاکستان کی قیادت اور پاکستان کے عوام کشمیریوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے ہر فورم پر ہر موقع پر کشمیریوں کی آواز اٹھائی اور آج بھی پیپلزپارٹی نے وہی سلسلہ جاری رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اپوزیشن ہو یا حکومت میں واحد سیاستدان ہوں جس نے شروع دن سے مودی کی مخالفت کی ہے، پیپلزپارٹی پہلے دن سے مودی کی مخالفت کررہی ہے اور آگے جاکر بھی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کے پہلے اور آخری وزیراعظم ہیں جنہوں نے پاکستان کے عوام کو کشمیر پر متحد نہیں کیا، جو بھی حکومت ہو آمر، جمہوری، سیلیکٹو یا کٹھ پتلی یا منتخب جب بھی کشمیر کا مسئلہ آتا تھا تو ہم سب اکٹھے ہوتے تھے لیکن یہ نالائق وزیراعظم نے کشمیر کاز پر بھی اتحاد قائم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ یہ وہ وزیراعظم ہیں جس نے مودی کی الیکشن مہم کے دوران اس کی حمایت کی تھی اور کہا تھا کہ مودی جیتے گا تو کشمیر کاز حل ہوجائے گا اور یہ جیسے حل ہورہا ہے پورے پاکستان کے سامنے ہے، اس پر میں حیران ہوں کہ ہمارے کشمیریوں کو لاوارث چھوڑنے، مودی کی حمایت کے باوجود قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر کہتے ہیں کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی عمران کی خارجہ پالیسی سب سے کامیاب رہی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہر پاکستانی اپنے کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، کشمیر کے عوام کورونا سے پہلے لاک ڈائون میں ہیں ان کے ساتھ جو ناانصافیاں ہورہی ہیں ان پر بات کرنا ہمارا فرض ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جب دنیا میں عالمی وبا کی وجہ سے کساد بازاری کا خطرہ ہے تو بجٹ پر توجہ مرکوز ہونی چاہیے تھے کہ ان مزدوروں اور محنت کشوں کو ریلیف دیں جن کا ذکر عمران خان کرتے رہتے ہیں، جو ڈاکٹرز اور فرنٹ لائن ورکرز ہمارے لیے جہاد لڑرہے ہیں ان کے لیے سپورٹ دلواتے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹڈی دل کی وجہ سے جس طرح ہر کسان کی فصل اب خطرے میں ہے تو ان کے لیے بھی اس بجٹ میں کوئی خاص سپورٹ پیش نہیں کیا گیا۔