نیٹو کا اسلحہ لیاری میں چھپایا گیا، سابق سیکٹر کمانڈر رینجرزکے سنسنسی خیز انکشافات
شیئر کریں
سابق سیکٹر کمانڈر سندھ رینجرز بریگیڈیئر (ر) باسط شجاع نے کہا ہے کہ پی پی رہنماؤں کے عزیربلوچ سے رابطے تھے، فریال تالپور اور وزیراعلیٰ سندھ عزیربلوچ سے ملاقاتیں کرتے تھے۔ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بریگیڈیئر(ر)باسط شجاع نے کہا کہ ذوالفقار مرزانے لیاری گینگ وارکاساتھ دیا تھا، 2013 میں آپریشن میں گینگسٹر ثاقب باکسر مارا گیا تو قادرپٹیل نے اس کے بعد سندھ رینجرز کا محاصرہ کیا تھا، آپریشن میں گینگسٹرمارے گئے اور قادرپٹیل نے لاشیں رکھ کراحتجاج کیا۔انہوں نے بتایا کہ قادرپٹیل اور لیاری کے لوگوں نے شاہراہ کو لاشیں رکھ کربندکردیا تھا، لیاری آپریشن میں بہت سے لوگ بھاگے اور پکڑے گئے،کراچی کے جرائم میں سیاسی گٹھ جوڑکسی سے ڈھکا چھپا نہیں، کراچی میں تمام کالعدم تنظیموں کے لوگ سیاسی تنظیموں سے منسلک ہوتے تھے۔بریگیڈیئر(ر)باسط شجاع کے مطابق عزیربلوچ نے تسلیم کیا وہ افسران کے تبادلے کراتا تھا عزیربلوچ کو کچھ سیاسی لوگ تحفظ دے رہے تھے اور کچھ سیاسی لوگوں کی مددسے وہ ملک سے باہربھاگ گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ 2016 میں مکمل ہوگئی تھی جسے 2020 تک دبا کر رکھا گیا،2018 سے جے آئی ٹی رپورٹ کو پبلک نہیں کیاگیا مگر اب رپورٹ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد پبلک ہوئی۔سابق سیکٹرکمانڈرسندھ رینجرز کا مزید کہنا تھا کہ نیٹوکا اسلحہ بھی لیاری میں گیا اس علاقے میں بہت اسلحہ جمع ہوگیا تھا، ایم 16رائفلز میں نے خود لیاری سے پکڑیں تھیں۔