سندھ کے محکمہ لیبر میں کروڑوں کی کرپشن کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ : علی کیریو)سندھ کے محکمہ لیبر میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، آڈیٹر جنرل نے غیر قانونی بھرتیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے گاڑیوں کی مرمت پر کروڑوں روپے خرد برد کرنے کی رپورٹ دے دی ہے۔ جرأت کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق محکمہ لیبر کے ذیلی ادارے سیسی میں سرکاری فنڈز کا شفاف استعمال نہیں کیا گیا، صنعتی مزدوروں کے سماجی تحفظ کے وسائل کو من پسند افراد کی تقرریوں پر خرچ کیا گیا، سندھ ایمپلائیز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹیوشنز انتظامیہ نے تعمیر اور مرمت پر 5کروڑ روپے خرچ کرنے کا دعویٰ کیا ہے ، اخراجات کا بل ایک سادہ کاغذ پر بنایا گیا اسی طرح بل جعلی ثابت ہوئے، سیسی کے اسپتالوں میں ٹھیکے مشکوک لائسنس والی کمپنیوں کو دیئے گئے، ٹھیکیداروں نے سرکاری خزانے کو 3 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ سیسی نے مالی سال 2016-17 میں صنعتی اداروں کے ملازمین سے وصولی کا حدف 5 ارب 9کروڑ روپے مقرر کیا لیکن 4 ارب 33 کروڑ وصولی کی گئی، سیسی انتظامیہ کے کان پر آڈٹ کے اعتراضات کے باوجود جون تک نہیں رینگی، دو عورتوں سمیت 4 ملازمین کو پوسٹ نہ ہونے کے باوجود بھرتی کیا گیا، ایک عورت کو گریڈ 18 میں میڈیا کنسلٹنٹ بھرتی کیا گیا، جبکہ 3 ملازم گریڈ 17 میں کوآرڈینیٹر کے طور پر بھرتی کیے گئے، ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں سیسی انتظامیا نے ایک کروڑ 55 لاکھ روپے ادا کیئے گئے، محکمہ میں سب انجنیئرکی پوسٹ پر کامرس کی ڈگری رکھنے والے شخص کو بھرتی کیا گیا اور اس تنخواہ کی مد میں 20 لاکھ روپے ادا کیے گئے، سیسی کے کمشنر سمیت 10 ملازمین کے تنخواہوں سے انکم ٹیکس کی مد میں 10 لاکھ روپے کم کٹوتی کی گئی۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق سیسی انتظامیہ نے 14 سرکاری گاڑیاں 200 لیٹر تیل کے ساتھ من پسند شخصیتوں کے حوالے کردیں جس سے خزانے کو ایک کروڑ 50لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔