میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت پریشانی کا شکار، طاقتورپڑوسی کو کیسے جواب دے

بھارت پریشانی کا شکار، طاقتورپڑوسی کو کیسے جواب دے

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۸ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ لداخ میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارت کوسمجھ میں نہیں آرہا کہ اپنے طاقتورپڑوسی کو کیسے جواب دے، بھارت کے لئے چین کیخلاف فوجی کارروائی رسک ہے۔تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایک آرٹیکل بھارت اور چین کی کشیدگی کے حوالے سے کہا کہ لداخ میں بیس بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارت پریشانی کا شکارہے، بھارت کوسمجھ نہیں آرہا اپنے طاقتور پڑوسی کوکیسے جواب دے۔امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ بھارت کے لئے چین کیخلاف فوجی کارروائی میں رسک ہے۔دونوں ممالک جوہری طاقت ہیں۔فوجی کارروائی کی صورت میں کشیدگی بڑھے گی۔آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں چین کی مصنوعات اورکمپنیوں کے بائیکاٹ کا کہا جارہا ہے لیکن بھارت کے لئے چین سے معاشی تعلقات ختم کرنا آسان نہیں۔امریکی اخبار نے کہا چین بھارت کا دوسرا بڑا تجارتی پارٹنرہے، موبائل سے لے کردواؤں تک چینی مصنوعات بھارت کی سپلائی چین کا اہم حصہ ہیں۔بھارت چینی مصنوعات کا بائیکاٹ کرتا ہے تواس سے چین کوکوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔یاد رہے لداخ کے علاقے گلوان میں بھارتی فورسزکی لائن آف ایکچوئل کنڑول کی خلاف ورزی پرچینی فورسزسے جھڑپ میں بیس بھارتی فوجی مارے گئے تھے اور چوہتر زخمی ہوئے تھے۔بعد ازاں بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ خطے کا امن تباہ کرنے کے بھارتی عزائم کو چین نے خاک میں ملا دیا، چین بھارت کی متنازع سرحد پر جھڑپ میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا 45 سال میں پہلی بار بھارت کو اتنا بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں