ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا
شیئر کریں
متحدہ قومی موومنٹ نے صوبے کے مختلف شہروں میں نئی حلقہ بندیوں کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا، درخواست ایم کیو ایم رہنما کنور نوید جمیل، عامرخان اور وسیم اختر نے دائر کی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے من پسندحلقہ بندیاں کی ہیں، قواعد و ضوابط کا خیال نہیں رکھا گیا اور شہری کو دیہی اور دیہی کو شہری علاقوں میں شامل کیا گیا ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اردو بولنے والوں کے علاقوں کو محدود کردیا ہے، عدالت سے اپیل ہے کہ نئی حلقہ بندیاں آئین کی کھلی خلاف ورزی ہیں اس لئے انہیں منسوخ کیا جائے۔اس حوالے سے متحدہ رہنما عامر خان کا کہنا ہے کہ صوبائی الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک خط جاری ہوا، جس میں حلقہ بندیوں کیلئے کمیٹیاں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا، کمیٹی میں ڈپٹی کمشنر کو شامل کیا گیا ہے۔رہنماایم کیوایم کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں کا مکمل اختیار الیکشن کمیشن کو ہے، ستمبر میں بلدیاتی مدت ختم ہونے جا رہی ہے،اس کے علاوہ مردم شماری میں بھی دھاندلیاں کی گئی ہیں، عامر خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی اختیارات رکھ کربیٹھی ہے، پیپلز پارٹی وڈیرانہ سوچ رکھتی ہے۔اس کے علاوہ متحدہ کے رہنما کنور نوید جمیل کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا نیا نوٹیفکیشن غیرقانونی ہے، ایم کیو ایم نے 2013 میں بھی درخواست دائر کی تھی، ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم کے مقف کے حق میں فیصلہ دیا، عدالتی حکم ہے صوبائی حکومت کے ایڈمنسٹریٹر کو شامل نہیں کیا جاسکتا۔