پاکستان کی مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کو ہراساں کرنے کی مذمت
شیئر کریں
پاکستان نے عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کو دبانے اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذرائع ابلاغ پر سخت پابندیوں کے حوالے سے عالمی میڈیا واچ ڈاگ اور انسانی حقوق کے گروپوں کی طرف سے گہری تشویش کا اظہار کیاجارھا ہے ،بے گناہ کشمیریوں کے خلاف مقدمات ختم کرکے ان کے بنیادی حقوق بحال کئے جائیں۔اتوار کو ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہاکہ عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر پاکستان مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کو دبانے اور صحافیوں کو ہراساں کرنے پر بھارت کی مذمت کرتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم یوم آزادی صحافت پر مقبوضہ کشمیر کے صحافیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیںانہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے صحافی مسلسل جبر و ہراساں کئے جانے کا مظاہرہ کر رہے ہیں، کشمیری صحافیوں کی جرأت کو سلام پیش کرتے ہیں اور اپنے فرائض کی انجام دہی میں جانیں قربان کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ شجاعت بخاری کو جون 2018میں شہید کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ بھارتی قابض افواج کے سیاہ قوانین کے تحت اقدامات کے باوجود کشمیری صحافی اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ذرائع ابلاغ پر سخت پابندیوں کے حوالے سے عالمی میڈیا واچ ڈاگ اور انسانی حقوق کے گروپوں کی طرف سے گہری تشویش کا اظہار کیاجارھا ہے ۔ ترجمان کے مطابق یہ واضح ہے کہ آر ایس ایس سے متاثرہ بی جے پی حکومت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سخت ترین خلاف ورزیاں کر رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا کی آزاد آواز کو دبایا جارہا ہے ، گزشتہ برس 5اگست کے اقدامات کے بعد صورتحال بہت زیادہ خراب ہوچکی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں تمام مواصلاتی پابندیاں ہٹانے کیلئے بھارت پر زور دیتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بے گناہ کشمیریوں کے خلاف مقدمات ختم کرکے ان کے بنیادی حقوق بحال کیے جائیں۔