کورونا وائرس، ایک اور کیس سامنے آگیا ،متاثرہ مریض اسپتال منتقل
شیئر کریں
شہر میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے اور متاثرہ مریض کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور اس کے خاندان کے افراد جو کہ اس کے ساتھ رابطے میں تھے انہیں بھی اْن کے گھر میں آئیسولیڈڈ کردیاگیا ہے ۔ اس بات کا انکشاف وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ہفتہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں کرونا وائرس سے متعلق ٹاسک فورس کے اجلاس میں کیاگیا۔ اجلاس میں چیف سکریٹری ممتاز شاہ ، وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو ، وزیر بلدیات ناصر شاہ ، میئر کراچی وسیم اختر ،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ، کمشنر کراچی افتخار شاہلوانی ، سی او ایس 5 کور بریگیڈیرعبدالسمیع ، سیکرٹری صحت زاہدعباسی ، انڈس اسپتال کے ڈاکٹر باری ، ڈی جی پی ڈی ایم اے سلمان شاہ ، ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل ، ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر سارہ ، ڈبلیو ایچ او کے فوکل پرسن حارث مصطفیٰ ، کور کمانڈر ناصر ذیشان ، انڈس ہسپتال کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالباری ، ڈائریکٹر ایئرپورٹ سروسز عمران احمد ، سی اے اے کے چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر خرم نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ مسلسل تیسرے دن کورونا وائرس کے مشتبہ افراد کی جانچ کرنے کے حوالے سے اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لے رہے تھے جب انہیں بتایا گیا کہ ایک اور کیس کی تشخیص ہوئی ہے ۔ مریض 20 فروری کو ایران سے واپس آیا تھا اور اپنے چار کنبہ کے افراد کے ساتھ رہ رہا تھا۔ مریض کو علامات کے طورپر فلو تھا اور اسے 10 دن سے تنہائی میں رکھا گیا تھا۔ تنہائی کے دوران مریض کا ٹیسٹ لیا گیا جس کی تشخیص مثبت سامنے ا?ئی۔وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 65 سالہ مریض کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور اس کے چار خاندان کے افراد کو مزید طبی تحقیقات کے لئے ان کے گھر میں الگ تھلگ کردیا گیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ مریضوں کے رشتے داروں سے رابطہ کریں جو ایران سے واپس آنے پر ان سے ملے ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں مشتبہ افراد یا مریضوں کے ساتھ رابطے میں آنے والے لوگوں کا سراغ لگانے کے لیے زیادہ محتاط اور فعال ہونا پڑے گا تاکہ وائرس پھیلنے نہ پائے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکمت عملی نتیجہ خیز ہونا چاہئے ۔ایک سوال پر وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ محکمہ صحت نے ٹیسٹ کے لئے مشکوک افراد کے 41 نمونے حاصل کیے ہیں ، ان میں سے 38 ٹیسٹوں کا نتیجہ موصول ہوا ہے جس میں دو مثبت اور 36 منفی پائے گئے ہیں۔ تین ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کیا جارہا ہے ۔واضح رہے کہ ایران میں 1421 میں سے 1419 زائرین کا سراغ لگایا گیا ہے ، ان میں سے 932 اب بھی ایران میں ہیں اور 481 واپس آئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکرٹری کے ذریعہ محکمہ صحت ، ائیر پورٹ سروسز، ایف آئی اے ، سی اے اے اور ڈویڑنل کمشنرز کو چیف سیکریٹری کے ذریعے ہدایت کی کہ بلوچستان کے ذریعے یا ہوائی راستے سے سندھ واپس آنے والے ہر ایک شخص پر نگاہ رکھیں تاکہ ان کے لیے اور ان کے خاندانوں کے لیے تمام تر ضروری اور حفاظتی اقدامات کیے جاسکیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈائریکٹر ائیرپورٹ سروس کو ہدایت کی کہ وہ پاکستانیوں کی تازہ ترین فہرست فراہم کریں جو ایران گئے ہیں یا واپس نہیں آئے ہیں۔ انہوں نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ ایرانی قونصل خانے کے ساتھ ہم آہنگی اور رابطہ کریں تاکہ اْن سے ویزے حاصل کرنے والوں کی صحیح فہرست حاصل کی جاسکے جو انہوں نے پاکستانیوں کو ایران کے لئے جاری کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ایران جانے والے مسافروں اور واپس آنے والے زائرین کی تعداد کا درست اعداد و شمار تیار کرنے میں ہمیں مدد ملے گی۔مراد علی شاہ نے چیف سکریٹری کو بلوچستان حکومت کے ساتھ رابطہ کرنے کی ہدایت کی اور تفتان بارڈر پر ایران جانے والے زائرین کی جانچ کرنے اور پھر اپنے اپنے صوبوں کو واپس بھیجنے کی درخواست کریں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے انڈس اسپتال کے ڈاکٹر باری پر زور دیا کہ وہ کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ کٹس خریدیں وہ(وزیر اعلیٰ ) انہیں رقم فراہم کریں گے ۔ انہوں نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ کراچی میں کام کرنے والے مختلف اسپتالوں / صحت کے اداروں میں دستیاب کورونا وائرس کی جانچ کی سہولیات کی ایک تفصیلی فہرست مرتب کریں تاکہ ان سے تیزی سے ٹیسٹ کے لئے رابطہ کیا جاسکے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے 25 وینٹیلیٹروں کی خریداری کا بھی فیصلہ کیا تاکہ مریضوں کو تشخیص کے بعدوینٹی لیٹر پر رکھا جا سکے ۔ وینٹیلیٹروں کی خریداری کا کام انڈس اسپتال کو تفویض کیا گیا ہے جس کے لیے 50 ملین روپے فراہم کیے جائیں گے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایران سے آخری پرواز 27 فروری کو کراچی پہنچی اور اس کے بعد کوئی پرواز نہیں آئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ افراد جنہوں نے ایران کا دورہ کیا ہے اْن کے بچوں کے ساتھ ملنے سے روکنے کے لیے فیملیز اور اسکولوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹاسک فورس کا چوتھا اجلاس اتوار کو شام سات بجے ہوگا۔