کرونا وائرس سے مزید 100 افراد ہلاک،ہلاکتیں 1765ہو گئیں
شیئر کریں
چین میں خطرناک کرونا وائرس سے مزید 100 افراد ہلاک ہوگئے ۔چینی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق خطرناک کرونا وائرس مزید 100 افراد کی جانیں لے گیا۔ حکام نے کہا ہے کہ یہ ہلاکتیں چینی صوبے ہوبئے میں ہوئیں۔حکام کا مزید کہنا تھا کہ اب تک چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1765 تک پہنچ گئی ۔وائرس کے مزید 1933نئے کیسز بھی رجسٹرڈ ہوئے ، جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 70ہزار 400 تک جا پہنچی ۔ چین کی معیشت کو کرونا وائرس کی وجہ سے رواں سہ ماہی میں 60 ارب ڈالر تک کا خسارہ ہو سکتا ہے ۔عالمی ادارے کے مطابق یہ وائرس بلیوں اور اونٹ کے ذریعے بھی انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے ۔ البتہ چین میں پھیلنے والے اس وائرس کے حوالے سے مختلف چہ مگوئیاں جاری ہیں۔ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ ووہاں شہر کی ہول سیل گوشت کی مارکیٹ میں آنے والوں میں یہ وائرس داخل ہوا۔ چین کے شہر ووہان میں متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر بھی وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو گیا ہے ۔ چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق ملک بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے ۔ ماہرین صحت کے مطابق وائرس کے انسانوں میں تیزی سے منتقل ہونے کی تصدیق کے بعد کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ یہ وائرس چین کے شہر ووہان میں قائم جنگلی حیات کی خریدو فروخت سے متعلق قائم غیر قانونی منڈی میں پایا گیا تھا۔ جس کے بعد چینی حکام نے مذکورہ منڈی کو سیل کر دیا تھا۔ اس مارکیٹ میں گدھے ، خنزیر، اونٹ، بھیڑیں، لومڑیاں، بھیڑیے ، چوہے ، سانپ اور سمندری حیات فروخت کی جاتی تھیں۔وائرس کی موجودگی کے باعث چین کے وسطی شہر ووہان کو آنے اور جانے والے تمام راستے اور ذرائع آمدورفت معطل کرکے شہر کو سیل کردیا گیا ہے ، جب کہ ووہان آنے اور جانے والی تمام پروازیں بھی منسوخ کرکے شہر کی جانب آنے والے راستوں پر چیک پوائنٹس قائم کر دی گئی ہیں۔ حکام نے ووہان شہر کے قریب واقع 10 شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کو بند رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے فوری طور پر کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے ووہان شہر میں 1000 بستروں پر مشتمل اسپتال تعمیر کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ماہرین صحت کے مطابق نئے وائرس کو نویل کرونا وائرس 2019 کا نام دیا گیا ہے ، اس کے علاج کے لیے کوئی دوا موجود نہیں۔ یہ وائرس تیزی سے ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہو رہا ہے ۔