مسلم لیگ (ق) کا معاہدے پر عملدرآمد کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنے کا فیصلہ
شیئر کریں
مسلم لیگ (ق) نے معاہدے پر عملدرآمد کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔پارٹی صدرچوہدری شجاعت حسین کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا۔ رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ق) نے قراردیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ طے شدہ معاملات پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے شرکا اجلاس نے تشویش کا اظہار کیا۔ رہنماؤں نے دوسری کمیٹی کے ساتھ طے معاملات اور وعدے پورے ہونے تک کسی بھی نئی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات سے انکار کا مشورہ دے دیا ہے ۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ تحریک انصاف کے چند وزرا ذاتی مفاد کیلئے اتحاد میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جہانگیر ترین اور پرویز خٹک کے ساتھ طے شدہ معاملات پر عملدرآمد نہ ہوا تو بات آگے نہیں بڑھے گی۔چوہدری برادران نے کہا کہ سیاسی امور طے ہونے کے بعد بار بار تبدیلی سے بداعتمادی پیدا ہوتی ہے ۔ جو فیصلے دوسری کمیٹی میں ہوئے ہیں ان پر پہلے عملدرآمد ہو جائے تو پھر نئے معاملات پر بات کی جائے ۔چوہدری برادران نے تشویش کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی کے چند وزراء اور معززین وزیراعظم اور ہمارے درمیان غلط فہمیاں پیدا کر کے اپنے مفادات حاصل کر رہے ہیں۔ وہ پی ٹی آئی کی حکومت سے ملکی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے تعاون کر رہے ہیں، انہیں وزارتوں کا کوئی لالچ نہیں۔اجلاس میں گورنر پنجاب چوہدری سرور کے حالیہ بیانات کی تعریف بھی کی گئی۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران کی جانب سے (ق) لیگ سے مذاکرات کیلئے گورنر پنجاب چوہدری سرور کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم گئی تھی جس میں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور وفاقی وزیر شفقت محمود شامل ہیں۔