بحریہ ٹاؤن کے متاثرہ الاٹیز کے ساتھ 9فروری کو وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنے کا اعلان، حافظ نعیم الرحمان
شیئر کریں
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کی جانب سے ہزاروں الاٹیز کو درپیش مسائل کے حل کے لیے اور ظالمانہ اور غیر قانونی اقدامات اور ناجائز طور پر رقم طلب کرنے اورپریشان کرنے کے خلاف اتوار9فروری کو متاثرین کے ہمراہ وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنا دیا جائے گا۔ ملک ریاض متاثرین کے مسائل کریں، اْن کو ان کا حق دیں،متاثرین کے ساتھ روا رکھی جانے والی زیادتیوں کا ازالہ کریں، متاثرین کا حق غصب نہیں کرنے دیا جائے گا،حکومت نے اگر بحریہ ٹاؤن کو تحفظ دینے کے لیے پرامن متاثرہ الاٹیز کو روکا یاان کے خلاف کسی جبر وتشدد کا راستہ اختیار کیا تو ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا،مسائل کے حل کے لیے بھرپور دستخطی مہم چلائی جائے گی،25000الاٹیز کے دستخط کے ذریعے بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کو مجبور کریں گے کہ وہ الاٹیز کا مسئلہ جلد حل کریں،صدر مملکت وزیر اعظم اور دیگر حکومتی ذمہ داران سے ملاقاتیں کی جائیں گی،پلاٹوں کی منسوخی، 35فیصد ڈیولپمنٹ ٹیکس ختم کیے جائیں، پی ٹی آئی، ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور پی ایس پی بحریہ ٹاؤن کے ہزاروں الاٹیز کے مسائل پر کیوں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں؟۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت بحریہ ٹاور طارق روڈ پر متاثرہ الاٹیز کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دھرنے سے صدر پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی سیف الدین ایڈوکیٹ،سکریٹری نجیب ایوبی،متاثرہ الاٹیز سلمان خان، عبد الخالق، الیاس احمد خان،نظام الدین،محمد اسرار، جنید یونس،معذور الاٹیز محمد رشید اور ایک بچی صباحت سمیت دیگر شرکانے بھی اپنے مسائل بیان کیے ۔دھرنے کے شرکا ء نے بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کے خلاف مختلف بینرز اور پلے کارڈ بھی اٹھائے ہوئے تھے جن پر یہ مطالبات درج تھے بحریہ ٹاؤن ہائے ہائے ناجائز غیر قانونی 35فیصد اضافہ نامنظور،حکومتی سرپرستی بند کرو،بحریہ ٹاؤن یا بھیڑیا ٹاؤن،بحریہ ٹاؤن کی حکومتی سرپرستی نامنظور،باؤنس چیک کا جواب دو،ملک ریاض ہمیں ہمارا حق دو،ملک ریاض عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالنا بند کرو،بحریہ ٹاؤن کی ظالمانہ پالیسیاں نامنظور،ہم نہیں مانتے ظلم کے یہ ضابطے ،فورس پزیشن ظلم ہے ،نقشے پر پلاٹ ہی نہیں، ملک ریاض ہمیں ہمارا حق دو،35فیصد چارجز قبول نہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ ہم بات چیت سے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں، ملک ریاض اگر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں تو ہم اور متاثرین تیار ہیں لیکن یہ مذاکرات خفیہ طور پر نہیں بلکہ سب کے سامنے اور سب کے ساتھ ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم ملک ریاض بحریہ ٹاؤن کے ترقیاتی پروجیکٹ کے خلاف نہیں، یہ پروجیکٹ ان الاٹیز کا ہے جنہوں نے اپنا زندگی بھر کا سرمایہ لگایا ہے اسے ہرگز تباہ نہیں ہونے دیں گے اور نہ بحریہ ٹاؤن والوں کو بھاگنے دیں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم ان سب سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں جو آج یہاں سڑک پر کھڑے ہو کر اپنے حق کے لیے احتجاج کر رہے ہیں،چاروں طرف پولیس رینجرز لگی ہے ، متاثرین نے ہمت کا مظاہرہ کیا ہے اور دھرنا دیا ہے جس سے یہ یقین پیدا ہوا ہے کہ جدو جہد ضروررنگ لائے گی اور آپ سب کو ضرو حق ملے گا۔ میڈیا کے مالکان سے کہتا ہوں کہ آج ان کی آواز کو دبایا لیکن کل ایسا نہیں کرسکیں گے ۔طارق روڈ پر دھرنا صرف ایک ٹریک پر دھرنا دیا تا کہ عام افراد کو مشکل نہ ہو۔الاٹیز کا حق ہے کہ اگر رقم جمع کرائی ہے تو اس کے بدلے پلاٹ ملے ۔ یہ پروجیکٹ ان کا ہے جنہوں نے اپنا سرمایہ لگایا ہے ۔ اپنے مستقبل کو محفوظ کرنے کے لیے اپنی جمع پونجی لگائی ہے ۔ ہم اسے ہر گز نہیں ڈوبنے دیں گے اور بیرون ملک پاکستانی بڑی مشکل سے سرمایہ جمع کر کے لگاتے ہیں۔ ان کی محنت اور قربانی کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے ، ان سب نے جماعت اسلامی پر اعتماد بھروسہ کیا ہے اور یہ سب آج سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ ہم ان کا بھروسہ اور اعتماد نہیں ختم ہو نے دیں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے حکومت سے سوال کیا کہ برطانیہ کی کرائم ایجنسی کی جانب سے ملک ریاض سے وصول کردہ جو 38ارب روپے ملک میں آئے ہیں اس پر کوئی بات کیوں نہیں کی جاتی۔ یہ رقم ملک ریاض کے کھاتے میں جانے کے بجائے قومی خزانے میں جمع ہو نی چاہیئے اور عوام کو بتایا جائے کہ اصل رقم کتنی ہے ۔ سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ ملک ریاض کے طریقہ واردات سے صاف لگ رہا ہے کہ یہ ایک بہت بڑے نوسر باز ہیں۔ حقیقت میں ان کے تمام اقدامات اور رہائشی پروجیکٹ کی سرگرمیاں سراسر غیر قانونی ہیں، سپریم کورٹ نے ان کو نکلنے کا راستہ دیا ہے ۔ ہم ان سے کہتے ہیں اب وہ ہزاروں متاثرہ الاٹیز کا مسئلہ عزت کے ساتھ حل کردیں تو بہتر ہے ۔ ہم الاٹیز کا سرمایہ ڈوبنے نہیں دیں گے اگر ڈوبے تو ملک ریاض کا ٹائی ٹینک بھی محفوظ نہیں رہ سکے گا۔