میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
رحمان ملک کے وراثت میں عورتوں کے مردوں کے برابر حصہ ہو نے سے متعلق بیان پر ہنگامہ

رحمان ملک کے وراثت میں عورتوں کے مردوں کے برابر حصہ ہو نے سے متعلق بیان پر ہنگامہ

ویب ڈیسک
هفته, ۱ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

سینیٹ میں پیپلزپارٹی کے سینیٹررحمان ملک کے وراثت میں عورتوں کے مردوںکے برابر حصہ ہوناچاہیے کے بیان پر ہنگامہ ہوگیا،جماعت اسلامی ،جے یوآئی سمیت حکومت واپوزیشن نے شدید مخالفت کردی۔قانون وراثت اللہ کافیصلہ ہے اس کوکوئی تبدیل نہیں کرسکتاہے ۔وفاقی وزیر سینٹراعظم سواتی نے کہاکہ آئین کے تحت قرآن وسنت کے خلاف کوئی قانون نہیں بناسکتے ہیں۔سینیٹ میں اپوزیشن نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ جو لوگ کروناوائرس کاشکار نہیں ہیں ان کوپاکستان واپس لایاجائے ،معاؤن خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کی پریس کانفرنس کی وجہ سے عوام میں خوف وہراس میں اضافہ ہوا۔ملک میں صحت ایمرجنسی لگائی جائے ایک وبا ہے خدانخواستہ ہمارا ملک بھی اسکی لپیٹ میں آ سکتا ہے ۔جمعہ کوسینیٹ کااجلاس چیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس میں قائمہ کمیٹیوں کے دو بلوں کی رپورٹ کوپیش کیاگیا جن میں (نیشنل کاونٹرٹیررازم(ترمیمی)بل 2019 )اور(وراثتی سرٹیفکیشن اور انتظام کے خطوط بل 2020) کی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔وزارثتی سرٹیفکیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ۔پیپلزپارٹی کے سینیٹررحمان ملک نے کہاکہ مجھے پر لوگ فتوی لگائیں گے مگر اس کے باوجود میری رائے یہ ہے کہ وراثت میں عورتوں کاحق مردوں کے برابر ہوناچاہیے میں اس کے لیے سینٹ میں بل لاؤں گا۔ ان کا یہ کہناتھا کہ ایوان میں ہنگامہ ہوگیا۔ہرطرف سے رحمان ملک کوآڑے ہاتھوں لیاگیا۔جماعت اسلامی کے سینیٹرمشتاق احمدنے کہاکہ یہ قرآن وسنت کے خلاف ہے وراثت کے اصول قرآن میں بیان کردیے گئے ہیں ۔معاملے کی نزاکت دیکھتے ہوئے فورا وفاقی وزیرپارلیمانی امور سینٹراعظم سواتی کھڑے ہوئے اور کہاکہ قرآن وسنت کے خلاف کوئی قانون ہم نہیں بناسکتے ہیں ۔قائدحزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے بھی رحمان ملک کی مخالفت کی جبکہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہداللہ خان نے کہاکہ اسلام میں ورثت کے اصول طے ہیں اللہ نے عورتوں کاآدھاحصہ رکھاہے ۔ عوامی اہمیت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے امیرجماعت سلامی پاکستان سراج الحق نے کہاکہ کرونا وائرس کے حوالے سے حکومت نے فیصلہ کیا کہ ہم چین میں موجود پاکستانیوں کو واپس ملک نہیں لائیں گے جس سے عوام میں تشویش پیدا ہوئی چین کے کافی شہری اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں ۔چین سے اس پرہمدردی کرتے ہیں حکومت کوچاہیے کہ پاکستان کے اندراور چین میںاس حوالے سے معلوماتی سنٹر بنائیں تاکہ چین میں پھنس جانے والے اور ان کے لواحقین کومعلومات فراہم کی جاسکیں ۔چین میں قیام پذیر پاکستانی طالبعلموں بچوں کے پاس وسائل ختم ہوگئے ہیں۔معلوماتی سنٹرزاور ان کو وسائل مہیا کئے جائیں۔ اس کاپاکستان میں اعلاج نہیں ہے چین کی حکومت کے ساتھ مل کر اعلاج کیا جائے ۔جو وائرس کا شکار نہیں ہے ان کو واپس لایا جائے ۔اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے ۔اس مشکل گھڑی میں چین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیںمشکل وقت میں گھبرانے کی بجائے ہمت سے مقابلہ کرنا ہو گا۔سینیٹرمشتاق احمد خان نے کہا کہ شرعی قوانین بہترین نظام ہے قرآن وسنت کے مطالعہ کرنے کے بعد بات کی جائے ۔ظفر مرزا کے پریس کانفرنس سے خوف پیدا ہواہے اور عوام کی دل شکنی ہوئی ہے ۔بچوں کو فورا پاکستان لایا جائے ۔مطلوبہ ادویات فراہم کئے جائیں صحت ایمرجنسی نافذ کی جائے ۔سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہاکہ کرونا وائرس نے 28ممالک کو اپنے لپیٹ میں لیا ہے چین میں 28ہزار پاکستانی مقیم پیںوہاں پر کرفیو جیسا سماں ہیںبلوچستان کے 200طلبا و طالبات موجود ہیںپاکستانی واپس آنے کیلئے بے چین ہے پاکستانی حکومت ان کو واپس لانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کر رہی مشیر صحت کا بیٹا چین میں نہیں اس لئے وہاں موجود پاکستانیوں کی فکر نہیںچینیوں کو آنے دیا جا رہا ہے مگر پاکستانیوں کو اجازت نہیں دی جا رہی واپس لانے کے بعد کچھ عرصہ تک خاص جگہ تک محدود کیا جائے انکو واپس نہ لانا اقدامات قتل ہے ۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہاکہ کرونا وائریس کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر خوف طاری ہے چین میں پاکستانی سفارتخانہ سب سے بڑا مگر کوئی خاطر خواہ کام نظر نہیں آرہا پاکستانیوں کو آفت سے محفوظ رکھنے کیلئے حکومتی اقدامات ناکافی ہے ہم خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں یہ ایک وبا ہے خدانخواستہ ہمارا ملک بھی اسکی لپیٹ میں آ سکتا ہے اپنے ملکوں کے بچوں کو وہاں سے نہ نکالنے کا کیا جواز ہے ؟غریب بچے ہیں،انکی مائیں رورہی ہیں۔قائد حزب اختلاف راجہ ظفرالحق نے کہاکہ یہ ایک بین الااقوامی ایمرجنسی ہے اس میں چین قصوار نہیں،وہ خود اس وبا کا شکار ہے دیگر ممالک کچھ نہ کرسکتے تو اپنے شہریوں کو تو بچائے ہر ملک اپنے شہریوں کو چارٹر طیاروں کے ذریعے واپس لا رہا ہے چین کے اندر مواصلات کا نظام درہم برہم ہے حکومت کا صرف یہ کہنا کہ ہم نے ان کوواپس نہیں لائیں بے تکی بات ہے ۔رحمن ملک نے کہاکہ2011 کرونا وائریس پر فلم بنی ۔خدانہ کرے کہ یہ بائیولوجیکل وار فیئر نہ ہوپاکستانیوں کو واپس لا کر نگرانی میں رکھا جائے ۔سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ کرونا وائریس سے جان تو نہیں چھڑا سکتے پاکستانی طالبعلموں کو واپس آنے سے روکنا نا مناسب ہوگاایئرپورٹس پر آئی سو لیشن وارڈز قائم کئے جائیںبچوں کو صرف اللہ کے آسرے پر نہ چھوڑا جائے اس وبا سے پاکستان کو محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے ۔سینیٹر سیمی ایزدی نے کہاکہ کرونا وائریس انتہائی خطرناک ہے پاکستانی بچوں کا پاکستان سے زیادہ چین میں زیادہ بہتر علاج ہوں گے اس لئے حکومتی اقدامات سخت لگ رہے ہوں گے پاکستانی سفارتخانہ اس حوالے سے انتہائی متحرک ہے ۔سینیٹر مولوی فیض محمد نے کہاکہ سینیٹ آف پاکستان سے قرآن و سنت کے خلاف کوئی بات نہیں جانی چاہئیںوارثت میں بیٹیوں کے حقوق سے متعلق قرآن میں واضح احکامات ہیںوارثتی حق سے متعلق قوانین مولویوں کے بنائے ہوئے نہیں اللہ کا بنایا ہوا ہے چین میں موجود پاکستانی بچوں کو واپس لایا جائے ان کوبیشک ایک مخصوص جگہ تک محدود کیاجائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں