سراج درانی کی اہلیہ، بیٹے اور بیٹیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری
شیئر کریں
احتساب عدالت کراچی نے آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ریفرنس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے اہل خانہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ان کے شناختی کارڈز بلاک کرنے کا حکم دے دیا ۔فاضل جج نے سپیکرسندھ اسمبلی کیخلاف ریفرنس کا ٹرائل تیز کرنے کی ہدایت بھی کیاور تفتیشی افسر سے کہا ہے کہ آئندہ سماعت پر مفرور ملزمان کے خلاف کارروائی کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے ۔تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ریفرنس میں آغا سراج درانی کو کراچی کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ،پولیس نے پیپلز پارٹی کے جیالوں کو عدالت کے اندرجانے سے روک دیا۔ نیب تفتیشی افسر نے 12 مفرور ملزموں کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی ۔تفتیشی افسر نے کہا کہ آغاسراج درانی کے اہلخانہ بیرون ملک ہو چکے ہیں ، سفری ریکارڈ کے مطابق آغا سراج درانی کے اہلِ خانہ امریکا گئے ،آغا سراج درانی کے فرنٹ مین سمیت دیگرملزم بھی مفرور ہیں، غلام مرتضیٰ اور منور علی بھی مفرور ملزموں میں شامل ہیں۔عدالت نے آغاسراج کیخلاف ریفرنس کا ٹرائل تیز کرنے کا حکم دیدیا، عدالت نے کہا کہ مفرورملزمان گرفتارنہ ہوئے تو انہیں کیس سے الگ کردیا جائے ،عدالت نے آغا سراج کی اہلیہ ناہید درانی ،بیٹے آغا شہبازعلی خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ،عدالت نے سپیکر سندھ اسمبلی کی بیٹیوں صنم درانی، سارہ درانی ،شہانہ درانی اور سونیا درانی کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ۔ عدالت نے کیس کے تمام مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم بھی جاری کیا جب کہ تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر مفرور ملزمان کے خلاف کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں آغا سراج درانی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے دھرنے کے بارے میں کوئی علم نہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں تو اندر بیٹھا ہوں، مجھے کیا پتہ ملک میں کیا چل رہا ہے ، سنا ہے کہ وہ لوگ اسلام آباد جا رہے ہیں، جب جائیں گے تو پتہ چلے گا۔