حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روز کی توسیع
شیئر کریں
لاہور کی احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے آشیانہ ہائوسنگ اسکینڈل اور مضان شوگر ملز ریفرنس پر سماعت 16اکتوبر تک ملتوی کر دی۔دوران سماعت پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے نائب صدر محمد حمزہ شہباز شریف، وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد ، سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے ۔ جبکہ عدالت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر میاں محمد شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر شہباز شریف ہر صورت عدالت میں پیش ہوں۔دوران سماعت شہباز شریف پیش نہ ہو سکے ۔ شہاز شریف کے وکیل کی جانب سے ایک روزہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔درخواست میں بتایا گیا کہ شہباز شریف قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے اسلام آباد میں موجود ہیں اس لئے وہ پیش نہیں ہو سکے ۔عدالت نے شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔جبکہ عدالت نے حمزہ شہباز شریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت بھی کی ۔ عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں دوبارہ 16اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔جبکہ عدالت نے نیب تفتیشی افسرکو حمزہ شہباز کے خلاف ریفرنس پیش کرنے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کر دیے ۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہباز پر تین ارب تین کروڑ روپے کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے ۔2003میں ملزم کے سوا تین کروڑ روپے اثاثے تھے 2009میں ملزم کے پبلک آفس ہولڈر بننے کے بعد اثاثوں کی مالیت 21کروڑ تک جا پہنچی۔دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ حمزہ شہباز کے خلاف جلد ضمنی ریفرنس دائر کر دیا جائے گا۔ ضمنی ریفرنس منظوری کے لئے چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کو بھجوادیا ہے ۔