سینیٹر سراج الحق و دیگر رہنمائوں کی قیادت میں کراچی میں کشمیر بچائو مارچ
شیئر کریں
بھارت کی ریاستی دہشت گردی، مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم اور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف اور مظلوم و نہتے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اہل کراچی بارش کے باوجود جوق درجوق نکل آئے اور شاہراہ فیصل پر لاکھوں مردو خواتین ، نوجوان ، بچے اور بزرگ جمع ہو گئے ۔ جماعت اسلامی کراچی کے تحت ”آزادی کشمیر مارچ” بارش کے دوران بھی جاری رہا اور لاکھوں شرکاء انتہائی نظم و ضبط کے ساتھ مارچ میں شریک رہے ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کشمیریوں سے رشتہ کیا لا الہ الااللہ ، کشمیر کی آزادی تک جنگ رہے گی جنگ رہے گی اور کشمیر بنے گا پاکستان سمیت دیگر نعروں کی گونج میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی آزادی کی جدو جہد تمام عالمی اور بین الاقوامی قوانین کے تحت جائز اور قانونی جدو جہد ہے اور جب مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی افواج موجود ہے تو پاکستانی فوج کو بھی وہاں ہونا چاہیئے ۔ہماری فوج دنیا کی ایک بہترین اور با صلاحیت فوج ہے ۔ آج پوری قوم افواج ِ پاکستان کے سپہ سالار سے بھی سوال کر رہے ہیں کہ کشمیر کی آزادی کے لیے کیا روڈ میپ بنایا گیا ہے ۔ حکومت ِ پاکستان شملہ معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرے ۔ حکومت ایل او سی پر لگی 450کلو میٹر کی باڑھ کو ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے اور یہ باڑھ ختم کرے ۔ آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کے نمائندوں کو بھی نمائندگی دی جائے ۔ فیس بک ، ٹوئٹر اور ٹیلی فون پر بات چیت کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا اس کے لیے اب پیش قدمی کرنے اور آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔ اگر حکومت نے اپنا کردار ادا نہیں کیا تو قوم اسلام آباد کی طرف مارچ کرے گی اور اسلام آباد میں بیٹھے اندھے ، گونگے اور بہرے حکمرانوں کو جھنجھوڑے گی ۔ اب قوم زیادہ دیر انتظار نہیں کر سکتی ۔ کشمیر کی آزادی کے لیے حکومت اور ریاست کی سطح پر کوئی حرکت اور سر گرمی نظر نہیں آرہی ۔مقبوضہ کشمیر سے بہنوں ، بیٹیوں کی چیخیں سنائی دے رہی ہیں ۔ خون آلود مناظر عام ہیں اور ہمارے حکمران تماشہ کررہے ہیں ۔ آج میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کرنے کے بجائے ٹیپو سلطان کے کردار کی ضرورت ہے ۔ کشمیر کی آزادی کے لیے حکمران آگے بڑھیں تو پوری قوم ان ساتھ دے گی۔ سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج اہل کراچی نے ثابت کردیاکراچی جاگ رہا ہے ، کراچی امت مسلمہ کا وہ بازو ہے اور وہ طاقت ہے جس پر اہل کشمیر ، اہل فلسطین سمیت دنیا بھر کے مسلمان فخر کرتے ہیں ، شدید بارش میں بھی ہماری بہنیں اور بیٹیاں خواتین رہنماؤں کی قیادت میں آج یہاں جمع ہیں ، نوجوان ، بچے اور بزرگ بھی جمع ہیں جو سر ی نگر ، جموں ،لداخ اور کارگل کے بھائیوں اور بہنوں کو یہ پیغام مل رہا ہے کہ اگر حکمران سورہے ہیںتو کیا ہوا امت مسلمہ کے عوام بیدار ہیں ۔5اگست کو بھارتی حکومت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کر کے مقبوضہ وادی کو انڈین یونین کا حصہ بنایا ، اس دن سے آج تک ہمارے کارکنان اور ذمہ دار بیدار ہیں اور عوام کو متحرک کررہے ہیں اورکشمیریوں کو حوصلے دے رہے ہیں اور یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ خود کو تنہا نہ سمجھیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیر ہماری زندگی اور مو ت کامسئلہ ہے ، اگر خدانخواستہ کشمیری یہ جنگ ہار گئے تو بھارت کا اگلا ہدف آزادکشمیر ہوگا اور بھارتی مسلمانوں کو بھی خطرہ ہوگا ، آج کی لڑائی صرف مقبوضہ کشمیر کے لیے نہیں بلکہ بھار ت کے مسلمانوں کے لیے بھی یہ جنگ لڑرہے ہیں ۔ مودی چاہتا ہے کہ بھار ت کی تمام مساجد کو ختم کر کے مندر بنایا جائے کیونکہ بھارت کو خطر ہ ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد کی کامیابی میں بھارت کے اندر کئی پاکستان بن سکتے ہیں ،بھارت کے اندر کئی آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں جس سے بھارت کی سلامتی کو خطر ہ ہے ۔حکومت بھارتی آئین کی دفعہ 370اور35Aکو بحال کرنے کا مطالبہ کررہی ہے ، یہ مطالبہ کافی نہیں کیونکہ ہماری جنگ اصل میں کشمیر کی آزادی کی جنگ ہے ، ان دفعات کی بحالی کے بعد یہ جدوجہد ختم نہیں ہوگی ، وزیر اعظم امریکی صدر کی ثالثی چاہتے ہیں لیکن پوری قوم اور کشمیری عوام کو امریکہ کی ثالثی قبول نہیں ، امریکہ تو بھارت کی حمایت کررہا ہے اور کرتا رہے گا ، ہمارا صرف ایک اعلان ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق چیئرمین سینٹ،سینیٹر رضا ربانی نے کہاکہ پاکستانی قوم کشمیر کے معاملے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے ، ایک ماہ سے کشمیرمیں کرفیو لگایا ہوا ہے ، نوجوانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے ،بھارتی جیلیں کم پڑگئیں ہیں اور کشمیری یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ ہمارے اوپر گولی چلاؤ۔ مسئلہ کشمیر پر عالمی دنیا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی پر خاموش ہیں ، امریکہ کی ثالثی کی بات کی جارہی ہے جسے کسی طورپر بھی منظور نہیں کیا جانا چاہیے ۔پاکستان نے جنگ کی بات نہیں کی لیکن آج جو صورتحال ہے ،مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور مسلسل کرفیو جاری ہے یہ ختم کیے بغیر کوئی گفتگو اور بات چیت نہیں ہوسکتی ، آج وقت کا تقاضہ ہے کہ مصلحت کے بجائے جدوجہد کا راستہ اختیار کیا جائے ۔مرکزی سکریٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے کہاکہ آج ہم بارش میں گھروں سے نکل کر ان کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں جو گولیوں کی بارش میں اور سخت پابندیوں اورکرفیو کے باوجود آزادی کا علم بلندکیے ہوئے ہیں اور بھار ت کے تسلط کو قبول کرنے کو تیار نہیں ، وزیر اعظم عمران خان کا سب سے بڑا اور اہم کام یہ ہے کہ حکمرانوں کی صفوں میں موجود بے حسی ختم کی جائے اور کشمیریوں کی آزادی کے لیے راست اقدام کیے جائیں ،کشمیر کی آزادی کے لیے حکومت اور ریاست کی جو ذمہ داری ہے وہ ادا کی جائے ،کشمیریوں کی جدوجہد ایک دن ضرور رنگ لائے گی اور کشمیری عوام آزادی حاصل کریں گے ۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ کشمیری پاکستان کا ساتھ چاہتے ہیں ، ایک ماہ سے کرفیو نافذ کر کے کشمیریوں کو گھرو ں میں محصور کردیاہے ، بچوں کو نابینا اور جوانوں کو شہید کیا جارہا ہے ، پوری دنیا کے مسلمانوں اور حکمرانوں کوآواز دے رہے ہیں کہ ریاست کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی اور کشمیر کے لیے پیش قدمی کرنے کی ضرورت ہے ، جہاد ریاست کی ذمہ داری ہے اور وقت آگیا ہے کہ ریاست مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے تحفظ اور ا ن کی آزادی کے لیے جہاد کا اعلان کرے ،اافغانستان میں جہاد اور جدوجہد نے دنیا کی سب سے بڑی طاقت کو شکست دی اور آج امریکہ کو بھی وہاں شکست ہورہی ہے اور امریکہ افغانستان سے نکلنے کی کوشش کررہا ہے ۔1948میں بھی بھارت کو غیرت اور حمیت نے شکست دی تھی ۔ آزادکشمیر بھی جہاد سے حاصل کیا تھا اور مقبوضہ کشمیر بھی جہاد سے ملے گا ۔آج ثابت ہوگیاہے کہ پوری قوم تیار ہے ، آج کراچی کے عوام نے گھروں سے نکل کر اعلان کردیا ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان اور کشمیریوں کو آزادی دینا ہوگی ۔کشمیر بھارت کی غلامی ایک دن ضرور نجات حاصل کریں گے ۔جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما مفتی محمد یوسف قصوری نے کہاکہ آج کشمیری مسلمانوں پر مظالم پر آسمان بھی اشک بار ہے اور خراج تحسین کے لائق ہیں یہ لوگ جو بارش کے باوجود لاکھوں کی تعداد میں شاہراہ فیصل پر جمع ہیں جن میں خواتین بھی شامل ہیں ،کشمیرہماری شہ رگ ہے ،ہم اپنی شہ رگ کو بھارت کے تسلط میں نہیں رہنے دیں گے ،پاکستان کشمیر کاحصہ ہے ،کشمیر کی آزادی تک جہاد جاری رہے گا۔پی ایس پی کے رہنما آصف حسین نے کہاہے کہ آج کراچی کے عوام نے شدید بار ش کے باوجود سڑکوں پر نکل کر ثابت کردیاہے کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور زندہ قوموں کو کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی ۔بھارت کشمیر پر زیادہ عرصے تک تسلط قائم نہیں کرسکتا ،کشمیر پاکستان کا حصہ بن کررہے گا۔ملی مسلم لیگ کے رہنما حافظ امجد نے کہاکہ جماعت اسلامی کی قیادت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ اس نے امت کی آواز بن کر ثابت کردیا ہے کہ اہل کفر سن لیں ، اہل اسلام اور اہل کشمیر متفق ہیں ، آج پوری قوم کا اعلان ہے کہ ہم کشمیر کے ساتھ ہیں ۔مفتی احمد الرحمن نے کہا کہ آج وقت کی ضرورت ہے کہ کشمیری عوام کے لیے گھروں سے نکل کر احتجاج کریں اور ان سے اظہار یکجہتی کریں۔جمعیت علمائے پاکستان قاضی احمد نورانی نے کہاکہ حکمران امریکہ اور اس کے حواریوں سے تعلقات بڑھارہے ہیں اور بھارت کے خلاف جرات مندی کا مظاہرہ کرنے کے بجائے صرف زبانی جمع خرچ کررہے ہیں ۔اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ناظم عمر خان نے کہاکہ اسلامی جمعیت طلبہ کے نوجوان کشمیر کے لیے تیار ہیں ، ہم نے پہلے بھی اپنا کردار ادا کیا تھا اور آئندہ بھی کریں گے ۔ مارچ سے جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی ،کراچی بار کے صدر نعیم قریشی ایڈوکیٹ ،سابق سٹی ناظم طارق حسن دیگر نے بھی خطاب کیا۔