عوام کے خلاف فارما مافیا کا محاذ برقرار، ڈریپ عوامی مفادات کے بجائے ادویہ ساز اداروں کے مفادات کی محافظ
شیئر کریں
(جرأت انوسٹی گیشن سیل) ادویات کی قیمتوں میں من چاہا اضافہ ہو یا ناجائز منافع خوری اور منی لانڈرنگ جیسے سنگین مالیاتی جرائم ہلٹن فارما ہر اس کام میں پیش پیش نظر آتی ہے جہاں پیسوں کا عمل دخل ہو، ہلٹن کی دیکھا دیکھی انڈس فارما کے زاہد سعید بھی زر پرستی کی اس راہ پر گامزن ہوچکے ہیں جس کا انجام سوائے تباہی کے کچھ نہیں! ادویہ سازی کے مقدس پیشے کو کالا دھن سفید کرنے میں استعمال کرنے والی پاکستان کی فارما سیوٹیکل مافیا ایک طرف تو اہم اور جان بچانے والی ادویات میں استعما ل ہونے والے سستے خام مال کی دس گنا زائد قیمت ظاہر کرکے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے میں ملوث ہے تو دوسری جانب درآمدی بلوں میں زیادہ ظاہر کی گئی قیمت کی بنیاد پر اپنی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ بھی کرتی رہی ہے۔ ’پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں‘ کے مصداق ہلٹن فارما منی لانڈرنگ کرکے لاکھوں ڈالر بیرون ملک منتقل کرتی ہے، تو دوسری جانب انڈس فارما، میڈی شیور اور اس جیسی دیگر فارما سیوٹیکل کمپنیاں ناجائز منافع خوری سے غریب مریضوں کی جیب پر ڈاکہ مارتے ہوئے اپنے بینک بیلنس اور جائیدادوں میں اضافہ کرنے میں مگن ہے۔
انڈس فارما، میڈی شیور اور اس جیسی دیگر فارما سیوٹیکل کمپنیاں ناجائز منافع خوری سے غریب مریضوں کی جیب پر ڈاکہ مارتے ہوئے اپنے بینک بیلنس اور جائیدادوں میں اضافہ کرنے میں مگن
فارما مافیا جان بچانے والی ادویات میں استعما ل ہونے والے سستے خام مال کی کئی گنا زائد قیمت ظاہر کرکے قومی خزانے کو اربوں روپے نقصان پہنچانے میں ملوث
گزشتہ اقساط میں ہم نے انڈس فارما اور ہلٹن فارما کی ناجائز منافع خوری کا ذکر کیا تھا۔ ہلٹن فارما اور انڈس فارما کی ناجائز منافع خوری کا واضح ثبوت بین الاقوامی مارکیٹ میں ’ٹیلمیسارٹین‘ کی موجودہ قیمت ہے۔ یہ دونوں کمپنیاں جان بچانے والی ادویات میں استعمال ہونے والے اس موثر جُز کو چینی فارما سیوٹیکل کمپنی ’جنگسو ژونگ بینگ فارما سیوٹک‘ سے خرید رہی ہیں۔ اگر صرف چین میں ’ٹیلمیسارٹین‘ بنانے اور برآمد کرنے والی کمپنیوں کی قیمتوں کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ اس خام مال کی موجودہ قیمت20 ڈالر سے 500 ڈالر فی کلو ہے۔ ڈالر کی موجودہ قدر کے حساب سے پاکستانی روپے میں اس خام مال کی کم از کم قیمت تین ہزار 40روپے اور زیادہ سے زیادہ قیمت76ہزار روپے بنتی ہے۔ موثر جُز ٹیلمیسارٹین کی اس قیمت کو مد نظر رکھتے ہوئے ہلٹن کی ’ٹیلسان اور انڈس فارما کی ’ٹیلمیسارٹین‘ کی فی گولی لاگت کا جائزہ لیا جائے تو بیس ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ پر خام مال کی مد میں آنے والی کم از کم لاگت صرف 60 پیسے، چالیس ملی گرام کی دس گولیوں پر خام مال کی کم از کم لاگت ایک روپے بیس پیسے اور اسی ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ پر خام مال کا خرچہ صرف دو روپے چالیس پیسے آتا ہے۔
اگرزیادہ سے زیادہ قیمت کی بنیاد پر ان ادویات میں استعمال ہونے والے خام مال کی لاگت نکالی جا ئے تو 76ہزار فی کلو کے لحاظ سے بیس ملی گرام کی دس گولیوں کی لاگت15روپے بیس پیسے،چالیس ملی گرام کی دس گولیوں کی لاگت 30روپے اور اسی ملی گرام کی دس گولیوں پر خام مال کی لاگت 60روپے80 پیسے پڑتی ہے۔ جب کہ ہلٹن فارما ’جنگسوژونگ بینگ فارما سیوٹیک‘ سے خریدے گئے خام مال ’ٹیلمیسارٹین‘ سے بننے والی اپنی دوا’ٹیلسان‘ اسی ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کو460روپے، چالیس ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کو300روپے اور بیس ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کو128روپے پر فروخت کر رہی ہے۔ انڈس فارما ’ٹیلمیسارٹین‘ سے تیار ہونے والی اپنی دوا ’میسارٹین‘ بیس ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کو139روپے63پیسے اور ’میسارٹین‘ چالیس ملی گرام کے دس گولیوں کے پیکٹ کو 233روپے45 پیسے پر فروخت کر رہی ہے۔ اس معمولی حساب کتاب سے ہی ان دونوں کمپنیوں کی ناجائز منافع خوری کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ماضی میں بھی ہلٹن فارما اس خام مال کی درآمدی قیمتیں زیادہ ظاہر کرتے ہوئے قیمتی زرمبادلہ غیر قانونی طریقے سے بیرو ن ملک منتقل کرتی رہی ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کی جانب سے 12 اگست، 2016ء کو قومی احتساب بیور و کے ڈائریکٹر جنرل کو ایک رپورٹ بھیجی گئی، جس میں ہلٹن فارما کی جانب سے خام مال کی درآمدات کی آڑ میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا گیا۔ ہلٹن نے چین میں موجود نارتھ ایسٹ فارماسیوٹیکل نامی کمپنی سے مجموعی طور پر چار سو بیس کلو گرام Telmisartan خریدا، لیکن درآمدی بلوں میں اس خام مال کی فی کلو قیمت بہت زیادہ ظاہر کی گئی۔ ہلٹن فارما نے اپنی دافع تشویش دوا ’ٹیلسان‘ میں استعمال ہونے والے اس مو ثر جُز کو 855 ڈالر فی کلو کے حساب سے درآمد کروایا، جب کہ اس وقت اس کی اوسط درآمدی قیمت 225ڈالر فی کلو تھی۔ صرف ایک سال (2012) میں ہی ہلٹن فارما نے صرف اسی خام مال کی قیمت درآمدی بلوں میں زائد ظاہر کر کے قومی خزانے کو دو لاکھ64ہزار600ڈالر کا نقصان پہنچایا۔ ہلٹن فارما نے 420 کلو گرام’ٹیلمیسارٹین‘ کے لیے تین لاکھ 59 ہزار ایک سو ڈالر کا زرمبادلہ باہر بھیجا، جب کہ اوسط درآمدی قیمت کے حساب سے اس خام مال کی مد میں صرف 94ہزار500ڈالر کی ادائیگی کی جانی چاہیے تھی۔ ہلٹن نے30اپریل،2012کو نارتھ ایسٹ فارما سیوٹیکل سے50کلو گرام’ٹیلمیسارٹین‘ درآمد کراکے، اسی سال 12 جون کو اسی کمپنی سے اسی قیمت پر50 کلو گرام کی ایک اور شپمنٹ درآمد کی گئی۔ تین جولائی کوہلٹن نے 40کلو گرام’ٹیلمیسارٹین‘ درآمد کروایا۔اس شپمنٹ کے سترہ دن بعد ہی ہلٹن نے ’ٹیلمیسارٹین‘ کی ایک اور شپمنٹ وصول کی، 20جولائی کو آنے والے 40کلو گرام خام مال کو بھی نارتھ ایسٹ فارما سیوٹیکل سے 855ڈالر فی کلو کے حساب سے خریدا گیا تھا۔ ہلٹن فارما نے چھ ستمبر،2012کو نارتھ ایسٹ فارماسیوٹیکل سے 80کلو گرام ’ٹیلمیسارٹین‘ منگوایا، یکم اکتوبر، 2012کو ہلٹن نے ایک بار پھر مذکورہ کمپنی سے 40کلو گرا م ’ٹیلمیسارٹین‘ درآمد کیا، ہلٹن فارما نے بارہ نومبر، 2012کو ’ٹیلمیسارٹین‘ کی ایک اور شپمنٹ درآمد کروائی، اسی کلو گرام کی مقدار میں آنے والے اس خام مال کو بھی 855ڈالر فی کلو کے حساب سے خریدا گیا تھا۔ ڈرگ ایکٹ 1976اور ڈریپ ایکٹ 2012کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے ڈائریکٹر پرائسنگ اینڈ کاسٹنگ کو انڈس فارما، ہلٹن فارما اور دیگر کمپنیوں کے درآمدی بلوں میں قیمتوں کا موازنہ کرتے ہوئے منی لانڈرنگ میں ملوث ان کمپنیوں کے خلاف نوٹس لے کر ان سے جواب دہی کرنی چاہیے، لیکن ’دولت‘ کی چمک نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے شعبہ پرائسنگ اینڈ کاسٹنگ کے ڈائریکٹر امان اللہ اورپاکستان کسٹم کے اعلیٰ حکام کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ رکھی ہیں۔
اگر کسٹم اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے افسران ایمان داری سے اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہوتے تو ہلٹن اور انڈس فارما کی یہ ناجائز منافع خوری اور خام مال کی آڑ میں مبینہ طور پر کی جانے والی منی لانڈرنگ کو فوراً پکڑا جاسکتا ہے، لیکن ایک اہم دوا کی تیاری میں استعمال میں ہونے خام مال کی فی کلو قیمت اور ایک ہی کمپنی سے درآمد ہونے والے اس خام مال سے بننے والی ادویات کی قیمتوں میں واضح فرق بھی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام ہے۔(جاری ہے)