میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ہلٹن فارما کی کالے دھن کے ساتھ سیاہ کاریاں، ادویہ قیمتوں میں مکاریاں

ہلٹن فارما کی کالے دھن کے ساتھ سیاہ کاریاں، ادویہ قیمتوں میں مکاریاں

ویب ڈیسک
پیر, ۶ مئی ۲۰۱۹

شیئر کریں

(جرأت انوسٹی گیشن سیل) ہلٹن فارما نے ایک طرف تو اپنے کالے دھن کو بیرونِ ملک منتقل کرنے کے لیے خام مال کے درآمدی بلوں میں قیمت زیادہ ظاہر کی دوسری جانب ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے شعبہ کاسٹنگ اور پرائسنگ کے افسران سے ’معاملات‘ طے کر کے ادویات کی خوردہ قیمتیں بھی زیادہ سے زیادہ منظور کروالی۔ جرأت انوسٹی گیشن سیل کے پاس موجود دستاویزت کے مطابق Hiltonفارما نے سنگا پور میں موجود کمپنی ایگرو میڈ ریسورسز اور متحدہ عرب امارات کی کمپنی ’ART انٹر نیشنل‘ کی مدد سے ادویات کے خام مال اور موثر اجزا ء کی نہایت کم قیمت پر چین سے خریداری کی، لیکن سنگاپور میں موجود کمپنی ’ایگرو میڈ ریسورسز‘ کے ایجنٹ کے ذریعے اس خام مال اور موثر جز کی خریداری سنگا پور سے انتہائی مہنگے داموں میں ظاہر کی گئی۔


ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے شعبہ کاسٹنگ اور پرائسنگ کی نااہلی کی زندہ مثال تو یہ ہے کہ کورنگی صنعتی ایریامیں واقع ایک مقامی کمپنی Geofman فارما سیوٹیکلز Olmesartan Medoxomil سے تیار کی جانے والی دوا Mesart بیس ملی گرام کے 14 گولیوں کے پیکٹ کو 420روپے، چالیس ملی گرام کے 14گولیوں کے پیکٹ کو 700روپے میں فروخت کر رہی ہے جب کہ ہلٹن فارما Omsanaکے برانڈ نام کے ساتھ بیس ملی گرام کے 14گولیوں کے پیکٹ کو 330روپے اورچالیس ملی گرام کے 14گولیوں کے پیکٹ کو 480روپے کی خوردہ قیمت پر فروخت کر رہی ہے۔


ایگرومیڈ نے ہلٹن فارما کی صوابدید پر کم قیمت خام مال کی بہت زیادہ قیمتوں پر ری راؤٹنگ کرکے (مال کو ایک راستے سے منگوا کر دوسرے راستے سے بھیجنا) قومی خزانے کوصرف ریمیٹنس کی مد میں ہی 50ملین ڈالر کا نقصان پہنچایا۔جب کہ اس دھاندلی میں اتنے زرمباد لہ اور اس پر لاگو ہونے والے 35فی صد ٹیکس کے حساب سے بھی قومی خزانے کوتقریبا دو ارب روپے کا چونا لگایا۔ ایگرو میڈ ریسورسز‘ کے علاو ہ اس کمپنی نے دبئی فری زون کے جبلِ علی میں واقع ’ARTانٹرنیشنل‘ کو بھی ا نڈر انوائسنگ کے ذریعے منی لانڈرنگ میں استعمال کیا۔ اس کمپنی کا اولین مقصد ہی فراڈ کرنا تھا۔ 2012میں ہونے والے منی لانڈرنگ کے بہت سے کیسز میں اس کمپنی کے چینی ایجنٹوں نے ایک دوسری کمپنی’نارتھ ویسٹ ٹریڈنگ/فارما‘ کی مدد سے ادویات کے موثر جز اور خام مال کی انوائسز میں درج قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کیا، اور اس کے ساتھ ساتھ ادویات کے اسی موثر جز اور خام مال کو ’ART انٹرنیشنل لمیٹڈ‘،یو اے ای کے ذریعے ری راؤٹ بھی کیا گیا تھا۔
ہلٹن فارما نے بلند فشار خون کے مرض میں استعمال ہونے والی دوا Omsana کے موثر جُز Olmesartan Medoxomil کی قیمت انوائسز میں 782 ڈالر فی کلو زائد ظاہر کی۔ مذکورہ کمپنی نے 31مئی2012کو پچاس کلو 14سو کلو، 15مئی کو 50 کلو اور دوجولائی کو25 کلو Olmesartan Medoxomil، اے آر ٹی انٹر نیشنل سے درآمد کروایا۔ اِس خام مال کی اُس وقت اوسط درآمدی قیمت618ڈالر فی کلو تھی، لیکن ہلٹن فارما نے درآمدی بلوں میں اس کی قیمت 14سو ڈالر فی کلوظاہر کی۔ مجموعی طور پر درآمد ہونے والے125کلو Olmesartan Medoxomil میٹریل کی ادائیگی ایک لاکھ 75ہزار ڈالر ظاہر کی گئی جب کہ اوسط درآمدی قیمت کے حساب سے صرف 77ہزار250ڈالر ادا کیے جانے چاہیے تھے لیکن ہلٹن فارما نے کالے دھن کو سفید کرنے کے چکر میں 97ہزار750 ڈالرکا زرمبادلہ اوور پرائسنگ کر کے بیرون ملک منتقل کردیا۔


بلند فشار خون کے مریضوں کے لیے نہایت اہمیت کی حامل دوا کے حوالے سے ڈریپ کا کردار نہایت مشکوک ہے، کراچی میں واقع Geofman فارما سیوٹیکلز بھی Mesartکے برانڈ نام کے ساتھ یہی دوا فروخت کر رہی ہے اور کراچی کی ہی ایک اور مقامی دوا ساز کمپنی Avant فارماسیوٹیکلز بھی اسی نام کے ساتھ اپنی دوا بیچ رہی ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے رجسٹریشن بورڈ نے حیرت انگیز طور پر ایک ہی نام سے بننے والی دو مختلف کمپنیوں کی ادویات کو رجسٹرڈ کر رکھا ہے، جو کہ ڈریپ کی ’شان دار کارکردگی‘ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ Geofman کی ویب سائٹ پر موجود ادویات کی فہرست میں Mesart بیس ملی گرام کا رجسٹریشن نمبر 053418، چالیس ملی گرام کا رجسٹریشن نمبر053419 درج ہے۔ جبکہ ہلٹن فارما کے نام پر اسی فارمولے پر ایک اور دوا Oscordکے نام سے بھی رجسٹرڈ ہے،جس کا رجسٹریشن نمبر دوا کی پوٹینسی کے لحاظ سے بالترتیب 055152 اور 055153 ہے۔


ہلٹن فارمانے انوائس میں ظاہر کی گئی زائد قیمت کی بنیاد پر پاکستان میں اس خام مال سے بننے ولی دوا Omsana کی خوردہ قیمت بھی زیادہ منظور کروائی۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے شعبہ کاسٹنگ اور پرائسنگ کی نااہلی کی زندہ مثال تو یہ ہے کہ کورنگی صنعتی ایریامیں واقع ایک مقامی کمپنی Geofman فارما سیوٹیکلز Olmesartan Medoxomil سے تیار کی جانے والی دوا Mesart بیس ملی گرام کے 14 گولیوں کے پیکٹ کو 420روپے، چالیس ملی گرام کے 14گولیوں کے پیکٹ کو 700روپے میں فروخت کر رہی ہے جب کہ ہلٹن فارما Omsanaکے برانڈ نام کے ساتھ بیس ملی گرام کے 14گولیوں کے پیکٹ کو 330روپے اورچالیس ملی گرام کے 14گولیوں کے پیکٹ کو 480روپے کی خوردہ قیمت پر فروخت کر رہی ہے۔ جب کہ بہت سی کثیر القومی کمپنیاں مقامی کمپنیوں سے کئی گنا کم قیمت پر اسی خام مال Olmesartan Medoxomil سے بننے والی دوا فروخت کر رہی ہیں، کثیر القومی سرل فارما Olestaکے برانڈ نام کے ساتھ بیس ملی گرام کے 10 گولیوں کے پیکٹ کو152روپے اورچالیس ملی گرام کے 10گولیوں کے پیکٹ کو 270روپے کی خوردہ قیمت پر فروخت کر رہی ہے۔ بلند فشار خون کے مریضوں کے لیے نہایت اہمیت کی حامل اس اہم دوا کے حوالے سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا کردار بھی نہایت مشکوک ہے، کراچی میں واقع Geofman فارما سیوٹیکلز بھی Mesartکے برانڈ نام کے ساتھ یہی دوا فروخت کر رہی ہے اور کراچی کی ہی ایک اور مقامی دوا ساز کمپنی Avant فارماسیوٹیکلز بھی اسی نام کے ساتھ اپنی دوا بیچ رہی ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے رجسٹریشن بورڈ نے حیرت انگیز طور پرایک ہی نام سے بننے والی دو مختلف کمپنیوں کی ادویات کو رجسٹرڈ کر رکھا ہے، جو کہ ڈریپ کی ’شان دار کارکردگی‘ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ Geofmanکی ویب سائٹ پر موجود ادویات کی فہرست میں Mesart بیس ملی گرام کا رجسٹریشن نمبر 053418، چالیس ملی گرام کا رجسٹریشن نمبر053419 درج ہے۔ جبکہ ہلٹن فارما کے نام پر اسی فارمولے پر ایک اور دوا Oscordکے نام سے بھی رجسٹرڈ ہے،جس کا رجسٹریشن نمبر دوا کی پوٹینسی کے لحاظ سے بالترتیب 055152 اور 055153 ہے۔ اس بات کا ثبوت میپل فارما کی جانب سے ڈرگ رجسٹریشن بورڈ میں کی گئی درخواست ہے جس پر 28 فروری اور2 مارچ 2018کو ہونے والی 279ویں میٹنگ میں Oximil کے نام سے ہلٹن فارما کیOscord دوا کا می ٹو(ادویہ سازی میں می ٹو کی اصطلاح ایسی دوا کے لیے استعما ل کی جاتی ہے جس کی ساخت پہلے سے موجود دوا سے معمولی فرق کے ساتھ قریب تر ہو، اس اصطلاح کو منفی تعبیر کیا جاتا ہے، تاہم می ٹو پراڈکٹ مسابقت پیدا کرکے قیمتوں میں کمی کا باعث بنتی ہیں) تیار کرنے کی منظوری دی گئی۔
ہلٹن فارما نے خام مال کی درآمدات کی آڑ میں معمولی استعمال کی بیماریوں سے جان بچانے والی والی ادویات تک کے خام مال میں منی لانڈرنگ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔ صرف ایک سال میں ہی ہلٹن فارما نے السر میں استعمال ہونے والی دوا Zopent کے موثر جُز Pantoprazole کے درآمدی بلوں میں زیادہ قیمت ظاہر کرکے 89ہزا828ہزار ڈالر کا خطیر زرمبادلہ غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک منتقل کردیا۔ بین الاقوامی منڈی میں 90ڈالر فی کلو کی اوسط درآمدی قیمت پر ملنے والے Pantoprazole کی قیمت ہلٹن فارما نے انوائسز میں 296 ڈالر50سینٹ ظاہر کی۔ ہلٹن فارما نے چینی کمپنی نارتھ ایسٹ فارما سیوٹیکل سے 8جون 2012کو 50کلو،26جولائی کو 50کلو، 29 اگست کو60کلو، 11ستمبر کو100کلو، 29 نومبر کو 100 کلو اور 18 دسمبر کو75کلو Pantoprazole درآمد کیا۔ ہلٹن فارما نے435کلو گرامPantoprazole کی قیمت درآمدی بلوں میں زیادہ ظاہر کرتے ہوتے1لاکھ28 ہزار978 ڈالر کی رقم ادا کی جب کہ اس خام مال کی مد میں بیرون ملک ادائیگی صرف 39 ہزار 150 ڈالر کی جانی چاہیے تھی۔ ایک طرف تو ہلٹن فارما نے اس خام مال کی قیمت زیادہ ظاہر کرکے لاکھوں ڈالر ہیر پھیر کی تو دوسری جانب ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے شعبہ برائے کاسٹنگ اور پرائسنگ میں موجود اپنے ہرکاروں کی مدد سے Zopent دوا کی قیمت کثیر القومی ادویہ ساز اداروں کی قیمتوں سے بھی زیادہ مقرر کروائی۔ ہلٹن فارما Zopent چالیس ملی گرام کے 20گولیوں کے پیکٹ کو 490روپے اوربیس ملی گرام کے14گولیوں کے پیکٹ کو 157روپے45کی خوردہ قیمت پر فروخت کر رہی ہے۔ غیر قانونی دھندوں اور ناجائز منافع کمانے میں سرفہرست ہلٹن فارما کی Zopent گولی کی خوردہ قیمت اس وقت پاکستان میں Pantoprazole فارمولے پر بننے والی تمام قومی اور کثیر القومی کمپنیوں سے کئی گنا زائد ہے۔ (جار ی ہے)


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں