395 ادویات قیمتیں کم کریں گے،8 ارب روپے کی بچت ہوگی,ڈاکٹر ظفر مرزا
شیئر کریں
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے وزیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ڈرگ کورٹ کے ذریعے ایک ایک دوائی کی قیمت کم سطح پر لائیں گے ،395 ادویات کی قیمتیں کم ہونگی ،تقریباً 8 ارب روپے کی بچے ہوگی ، پیسہ سرکاری خزانے میں جائیگا،نئی ادویات جب مارکیٹ میں آئیں گی تو کم کی گئی قیمت کے ساتھ آئیں گی، مارکیٹ میں موجود ادویات اسی قیمت پر فروخت ہو نگی ،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو ہم ماڈل ریگولیٹری اتھارٹی بنائیں گے۔ جمعرات کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر آپ کے سامنے حاصر ہوا ۔انہوںنے کہاکہ ہم نے بہت سی مشکلات ورثے میں پائی ہیں ،وز یراعظم عمران خان ہر وزیر کو ہدایات دیتے ہیں کہ ایسے اقدامات کیے جائیں جن عام آدمی خو فائدہ ہو ۔ انہوںنے کہاکہ ادویات کی قیمتیں پاکستان مین ایک بہت بڑا مسئلہ رہی ہیں ،899 دوائیوں کو ہارڈ شپ کیسز سمجھ کر ان کی قیمتوں کو ریوائز کیا گیا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ 464 دوائیوں کی قیمتوں سے متعلق عوام میں بہت بے چینی پائی گئی ،ان 464 ادویات کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے باہر چلی گئی تھیں ،اس صورتحال میں وزیراعظم نے حکم جاری کیا کہ 72 گھنٹے میں قیمتیں واپس اپنی اصلی حالت میں لائی جائیں ۔انہوںنے کہاکہ یہ وہ دن تھے جب مجھے معاون خصوصی کی ذمہ داری سونپی گئی ،ہم نے بغور جائزہ کے بعد کچھ تجاویز کابینہ کے سامنے رکھیں ،ہم نے کابینہ کو بتایا کہ ادویہ ساز کمپنیوں سے ہماری بات ہوئی ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا پہلا فیصلہ جس کی کابینہ نے توثیق کی وہ یہ تھا کہ 464 میں سے جن ادویات کی قیمتیں 75 فیصد سے زیادہ بڑھائی گئی ان کو واپس 75 فیصد پر لایا جائے،ہو سکتا ہے آپ کو 75 فیصد اضافہ بھی زیادہ لگتا ہولیکن 75 فیصد اضافہ اس خدشے کے پیش نظر کیا کہ کہیں ادویات مارکیٹ سے غائب نہ ہو جائیں۔ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہاکہ ہم ڈرگ کورٹ کے ذریعے ایک ایک دوائی کی قیمت کم سطح پر لائیں گے ،395 ادویات کی قیمتیں کم ہونگے اور پیسہ سرکاری خزانے مین جائے گا ،تقریبا 8 ارب روپے کی بچے ہوگی ااس رقم کو ایسے فنڈ میں ڈالا جائیگا جو ان مریضوں کیلئے استعمال ہوگا جو خاص امراض میں مبتلا ہیں اور علاج برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوںنے کہاکہ انڈسٹری کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلہ ہوا ہے کہ نئی ادویات جب مارکیٹ میں آئیں گی تو کم کی گئی قیمت کے ساتھ آئیں گی تاہم جو ادویات مارکیٹ میں موجود ہیں وہ اسی قیمت پر فروخت کی جائیں گی جو ان پر درج کی گئی ہے، کیونکہ ایک ایک دوائی کے اوپر درج قیمت کو تبدیل کرنا ممکن نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ایک لارجر نیشنل میڈیسنز پالیسی کا رہے ہیں ،دوائیوں کی قیمتیں اس لارجر نیشنل میڈیسنز پالیسی کا حصہ ہوں گی ،اس کے علاوہ دوائیوں کا معیار بھی اس پالیسی کا حصہ ہو گا۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو ہم ماڈل ریگولیٹری اتھارٹی بنائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کے فیصلے کے بعد ادویہ ساز کمپنیوں نے جو پیسے کمائے ہیں ان کو ایک ایک پائی واپس کرنی ہو گی۔