میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ورلڈ کپ میں پاکستان کا یوتھ پاؤر پر انحصار

ورلڈ کپ میں پاکستان کا یوتھ پاؤر پر انحصار

ویب ڈیسک
هفته, ۴ مئی ۲۰۱۹

شیئر کریں

ورلڈ کپ میں پاکستان کا انحصار یوتھ پاؤر پر ہوگا جب کہ شریک ممالک میں سب سے جوان اسکواڈ گرین شرٹس کا ہے ۔انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے حوالے سے کچھ دلچسپ حقائق سامنے آئے ہیں، اوسط عمر کے لحاظ سے سب سے نوجوان اسکواڈ پاکستان کا ہے ، جسکے کھلاڑیوں کی ایوریج عمر 27.3 ہے ، اس کمی کی بڑی وجہ 19سالہ فاسٹ بولرز شاہین شاہ آفریدی اور محمد حسنین ہیں، افغانستان 27.4اوسط عمر کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے ۔سری لنکا کے کھلاڑیوں کی ایوریج عمر سب سے زیادہ 29.9ہے جس میں مالنگا کی صورت میں ایک 35سالہ کھلاڑی بھی موجود ہے ۔ جنوبی افریقہ اور میزبان انگلینڈ اس لحاظ سے تھوڑا نیچے 29.5اوسط عمر کے ساتھ موجود ہیں، پروٹیز دستے میں 40سالہ لیگ اسپنر عمران طاہر موجود ہیں۔سب سے زیادہ تجربہ کار کھلاڑی بھارتی ٹیم میں ہیں، جنھوں نے مشترکہ طور پر 1573ون ڈے میچز کھیلے ہیں، سینئر کھلاڑی دھونی341ایک روزہ میچز میں حصہ لے چکے ۔اس کے بعد بنگلہ دیش کا نمبر ہے جس کے مشرفی ، مشفیق ، شکیب الحسن اور تمیم اقبال بالترتیب 205، 195، 201اور 189میچز کھیل چکے ہیں۔ سب سے زیادہ 41 ون ڈے سنچریاں ویرات کوہلی نے جڑیں،ان کے اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کی مجموعی ایک روزہ تھری فیگر اننگز کی تعداد 90ہے ۔ افغانستان اور سری لنکا کی جانب سے اس فارمیٹ میں سب سے کم 12، 12سنچریاں سامنے آئی ہیں۔ ورلڈ کپ میں شریک موجودہ ٹیموں میں سب سے زیادہ 829وکٹیں بنگلہ دیش اور 815وکٹیں سری لنکا نے لی ہیں،آسٹریلیا کے موجودہ کھلاڑیوں کی مجموعی وکٹیں سب سے کم 495ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں