نمرہ بیگ کی ہلاکت، تحقیقاتی ادارے ملزمان کا تعین کرنے میں ناکام
شیئر کریں
کراچی میں میڈیکل طلبہ نمرہ بیگ کی ہلاکت نے ماضی میں ہونے والے پولیس مقابلوں کی یادیں پھر سے تازہ کر دیں۔
تحقیقاتی ادارے تاحال ملزمان کا تعین کرنے میں ناکام ہیں، نمرہ کے قاتلوں کی تلاش کے لیے تحقیقاتی کمیٹی نے عینی شاہدین سے تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
کراچی میں نمرہ کی موت کیسے ہوئی، کس کی گولی نے نمرہ کی زندگی تمام کی، تحقیقاتی اداروں کی ناقص تفتیش جاری ہے۔ گزشتہ برس مبینہ پولیس مقابلوں نے کئی گھر اجاڑ دیے، کبھی ننھی امل تو کبھی نوجوان مقصود کو ڈاکو کہہ کر مار دیا گیا مگر ملزمان کے تعین میں پولیس مسلسل ناکام رہی۔ نقیب اللہ اور انتظار احمد کیس کی فائلیں بھی دھول چاٹ رہی ہیں۔
مبینہ پولیس مقابلوں میں شہریوں کی جانوں کے نقصان پر عوام نے بھی سوال اٹھا دیا۔ شہری کہتے ہیں حکومت اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیئے کیا کر رہی ہے۔
دوسری طرف میڈیکل طالبہ نمرہ کی ہلاکت پر تحقیقاتی کمیٹی نے عینی شاہدین سے تفتیش کا فیصلہ کر لیا ہے، عینی شاہدین کے بیانات کل طلب کیے جانے کے امکانات ہے، نمرہ کیس میں گرفتار زخمی ملزم کا بیان بھی لیا جائے گا۔