سندھ کی زمینوں کے ریکارڈ میں کرپشن کا سب سے بڑا ریفرنس ، رپورٹ طلب
شیئر کریں
احتساب عدالت میں سندھ میں زمینوں کے ریکارڈ میں کرپشن کے سب سے بڑے ریفرنس کا معاملہ ،عدالت نے سابق سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شازر شمعون اور دیگر تین ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی رپورٹ بھی طلب کرلی ۔
ہفتہ کو 53 ؍ارب سے زائد کرپشن ریفرنس کی سماعت نیب عدالت میں ہوئی جہاں شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینے پر عدالت نے آفیسر ندیم ساجد پر برہمی کا اظہار کیا ،عدالت نے نیب تفتیشی افسر کو عدالتی تحویل میں لینے کی ہدایت کی۔
نیب تفتیشی افسر کو کمرہ عدالت میں بیٹھا دیا گیا جس پر نیب پراسیکیوشن ٹیم تفتیشی افسر کو بچانے کے لیے عدالت پہنچ گئی تاہم نیب پراسکیوشن ٹیم کی یقین دہانی پر عدالت نے تفتیشی افسر کا معافی نامہ قبول کرتے ہوئے گیارہ مارچ کو ملزموں کے خلاف گواہ طلب کرلیے۔
عدالت نے سابق سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شازر شمعون اور دیگر تین ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی رپورٹ بھی طلب کی۔دیگر ملزمان میں عبید اللہ پہنور اور عبد الطیف بروہی ،اسلم پرویز ،امجد حسین ،سلطان ،نسرین اختر،محمد قاسم تھیم ،اسماعیل بلوچ ، اصغر علی اور دیگر بھی شریک ملزم ہیں۔
نیب کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل کی درخواست پر انکوائری شروع کی گئی،ملزمان نے ساحلی علاقوں, دیہہ کورنگی کی 530 ایکڑ زمین کی جعلی اور بوگس انٹریاں کیں،شا زر شمعون و دیگر سرکاری ملازمین نے پرائیوٹ افراد کے ساتھ مل کر زمین کے ریکارڈ میں ردو بدل کیا ،سابق وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی اس معاملے کی انکو ائری کا حکم دیا تھا،شازر شمعون نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔