ہلٹن فارما، منی لانڈرنگ، پاناما لیکس کے بعد دواؤں کی ہیر پھیر میں بھی ملوث
شیئر کریں
ادویہ ساز کمپنیوں کی جانب سے خام مال کی درآمدات میں گھپلے، غیر معیاری اور جعلی ادویات کی تیاری تو معمول کا حصہ بن چکی ہے، لیکن اب یہ کمپنیاں زر پرستی میں ایک عفریت کی شکل میں ڈھل رہی ہیں جس کا مقصد صرف اور صرف پیسا بنانا ہے چاہے اس کے لیے کسی قیمتی انسانی جان کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ پاکستانی عوام کا خون چوسنے والی کمپنیوں میں سے ایک کمپنی Hiltonفارما بھی ہے۔آف شور کمپنیوں اور منی لانڈرنگ جیسے گھناؤنے کاموں سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا نے والی یہ کمپنی اب معصوم انسانی جانوں کو نگلنے کے لیے بے چین ہے۔ دونمبری کرنے میں اس کمپنی کو سب سے زیادہ ڈھیل کلب حسن رضوی کے دور میں دی گئی اور عدنان رضوی کے اس سابق باس کی سرپرستی میں اس کمپنی نے دن دُگنی رات چوگنی ترقی کی، عدنان رضوی نے چیف ڈرگ انسپکٹربننے کے بعد اپنے خاص دوست اور Hiltonفارما کے منیجر ریگولیٹری افیئر ڈاکٹر ریاض احمد کی مدد سے ہر دو نمبر کام کرنے کی چھوٹ دے دی۔ عدنان رضوی کی سرپرستی میں Hiltonفارما نے اپنے ہربل ڈویژن Hinuconمیں بے قاعدگیوں کی انتہا کردی۔ Hiltonفارما نے حاملہ خواتین کو دی جانے والی ایک دوا کی ایف ڈی اے ( فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن )کی مجوزہ خوراک میں اپنی طرف سے اضافہ کردیا جس سے یہ دوا کھانے والی حاملہ خواتین اور نومولود کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ ( جاری ہے)