میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرزکی ہڑتال، 3 روزکیلئے اوپی ڈیز بند

سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرزکی ہڑتال، 3 روزکیلئے اوپی ڈیز بند

ویب ڈیسک
منگل, ۲۹ جنوری ۲۰۱۹

شیئر کریں

سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز نے ہڑتال کرتے ہوئے 3 روز کیلئے او پی ڈیز بند کردیں۔

ڈاکٹرز کی تنظیموں نے مطالبات کی منظوری کے لیے جناح اسپتال، سول، لیاری جنرل سمیت تمام ڈسٹرکٹ اسپتالوں میں او پی ڈیز کو مکمل طور پر بند کردیا جس کے نتیجے میں مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مریضوں نے کہا کہ اسپتالوں میں بے یارو مددگار پڑے ہیں اور کوئی پرسان حال نہیں۔

ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی نے کہا کہ تنخواہوں، الائونسز اور ہیلتھ انشورنس میں اضافہ کے لیے احتجاج کیا جارہا ہے، سندھ کے ڈاکٹرز کو بھی پنجاب کے ڈاکٹرز کے مساوی تنخواہ اور الائونسز فراہم کیے جائیں، مطالبات کی منظوری کیلیے حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دیا تھا لیکن سندھ حکومت نے کوئی رابطہ تک نہیں کیا، اگر تین دن میں مطالبات منظور نہیں ہوئے تو ایمرجنسی اور وارڈز میں بھی ہڑتال کرینگے۔

حیدرآباد او پی ڈی کے باہر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا جس میں ڈاکٹروں نے بینرز اٹھا کر سندھ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ہے۔ینگ ڈاکٹرز نے مطالبہ کیا کہ سندھ میں موجود ڈاکٹرز کی تنخواہیں اور مراعات پنجاب کے ڈاکٹرز کے برابر کی جائیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھا دیا جائے گا جبکہ جناح اسپتال کی انتظامیہ اس صورتحال پر بات کرنے سے گریز کر رہی ہے۔

ڈاکٹرز نے بتایا کہ ان کی جانب سے اسپتالوں کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس کو احتجاج کے متعلق پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا تھا تاہم اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔ٹنڈوالہ یار میں بھی او پی ڈی کے بائیکاٹ کی وجہ سے مریضوں کو واپس بھیج دیاگیا۔

اسپتالوں میں بیمار بچوں اور خواتین سمیت مریضوں کا رش لگ گیا ۔ سخت سردی میں دور دور سے آنے والے مریضوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔اس حوالے سے مریضوں نے کہاکہ ڈاکٹرز اپنے مطالبات کے کے لیے ہماری زندگیاں دائو پر کیوں لگا رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں