
مقروض پاکستان
شیئر کریں
جہا ںسب پاک چین اقتصادی راہداری کی اہمیت اور اسکے پاکستانی معیشت پر موثر اثرات کے بارے میں بات کر ر ہے ہیں وہاں اس حقیقت کو بھی نظر انداز کیا جارہا ہے کہ پاکستانی قوم بیرونی قرضوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے جن سے انکی معاشی زندگی دن بہ دن خراب ہوتی جارہی ہے ۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 75%فیصد اضافہ ہو ا ہے جس سے پاکستان کے کل بیرونی قرضے 2015/16میں 120بلین ڈالر تک ہوچکے ہیں ۔صرف 2سے ڈھائی سال کے عرصے میں حکومت نے 27بلین ڈالر کے قرضے حاصل کیے ہیں اور اگر یہی حال رہا تو 2020تک یہ 90بلین ڈالر ہوجائینگے یوں پاکستان کے قرضے فارن ایکسچینج ریزرومیں 20بلین ڈالر تک پہنچ جائیں گے جس سے یہی نہیں حکومت کے قرض لینے کی وجہ سے اب ہر پاکستانی 101.338روپے کا مقروض ہے وہ بھی ایسے ملک میں جہاں کی 60%فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گذارنے پر مجبور ہے۔ یوں پاکستانی قوم انگریزوں اور ہندوﺅں کی غلامی سے آزادی حاصل کرکے بھی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے معاشی غلام بنتے جارہی ہے۔
عائشہ جاوید، کراچی