فاروق ستار اور فیصل رضاعابدی میں متحدہ قومی کونسل کی تشکیل پر صلاح مشورے
شیئر کریں
کراچی ( رپورٹ ۔شعیب مختار ) مہاجر قوم کو یکجا کرنے اور ’’متحدہ قومی کونسل ‘‘بنانے کے لیے دو سیاسی جماعتوں کے باغی رہنما ایک ہو گئے۔
فاروق ستار کی گزشہ روز فیصل رضا عابدی سے ملاقات کار آ مد ثابت ہوئی ۔دونوں رہنمائوں کی جانب سے اپنی اپنی جماعتوں کے ناراض اراکین سے رابطے شروع کر دیے گئے۔ فاروق ستار کے ہم خیال رہنما قمر منصور ،کامران اختر ،عارف خان ایڈوکیٹ ان کا ساتھ چھوڑ گئے۔
آ ئندہ چند روز میں فیصل رضا عابدی اور فاروق ستار بیرون ملک رہنمائوں کی سرپرستی میں نئی سیاسی جماعت کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔1986ء کی ایم کیو ایم نظریاتی بنانے کا فارمولا دم توڑ گیا۔ تفصیلات کے مطابق فاروق ستار کی جانب سے 13؍ستمبر 2018ء کو ایم کیو ایم کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیا گیا تھا جس کے بعد ان کی جانب سے 1986ء کی ایم کیو ایم نظریاتی بنانے کا اعلان کیا گیا تھا
جس کے تحت ان کی جانب سے ہم خیال رہنمائوں کی زیر قیادت 22رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جس میں جاوید کاظمی، ڈاکٹر نگہت شکیل خان ،کاشف خا ن اور احمر فلسطینی شامل تھے، بعد ازاں فاروق ستار کے اس اقدام پر رابطہ کمیٹی کی جانب سے 27؍اکتوبر کو ان کا استعفیٰ منظور کر لیا گیا تھا جس کے بعد بھی فاروق ستار کئی روز تک ایم کیو ایم پاکستان کا نام استعمال کرنے میں مصروف رہے اور مختلف علاقوں میں ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم کے ذریعے اجلاسوں کا انعقاد کرتے رہے جس کے بعد 7؍جنوری 2019ء کو رابطہ کمیٹی کی جانب سے فاروق ستار اور ان کی صف میں شامل 20افراد کو ایم کیو ایم پاکستان کا انتخابی نشان اور پرچم استعمال نہ کرنے کے حوالے سے قانونی نوٹس دیا گیا
جس میں انہیں خبردا ر کیا گیا ہے کہ وہ قانونی کی رو سے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں اپنے نام کے ساتھ ایم کیو ایم پاکستان کا نام استعمال نہیں کر سکیں گے تاہم رابطہ کمیٹی کے قانونی نوٹس پر فاروق ستار کی جانب سے ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کیخلاف مخاد آ رائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کے تحت ان کی جانب سے متحدہ قومی کونسل بنانے کا اعلان کر دیا گیا ہے جس کی بھر پور حمایت پیپلز پارٹی کے سابق رہنما فیصل رضا عابدی کی جانب سے کر دی گئی ہے، تاہم اس تمام تر صورتحال سے پریشان گزشتہ دنوں سے پارٹی اور سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے رہنمائوں کی جانب سے ناراض رہنمائوں کو منانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے جس کے تحت آ ئندہ چند روز میں سیاسی جماعتوں کے ناراض رہنمائوں کی کثیر تعداد کا تعاون حاصل کرنے والے دونوں رہنما شہر قائد میںنئی سیاسی جماعت کے اعلان کے بعد نئے سرے سے سیاست کا آغاز کریں گے۔