میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گائے چوری کا الزام، انتہا پسند ہندوئوں کے ہاتھوں مسلمان قتل

گائے چوری کا الزام، انتہا پسند ہندوئوں کے ہاتھوں مسلمان قتل

ویب ڈیسک
پیر, ۷ جنوری ۲۰۱۹

شیئر کریں

بھارت میں مسلمان بزرگ کو گائے چوری کے الزام میں قتل کر دیا گیا۔ انتہا پسند ہندوئوں نے بزرگ کو سرعام بدترین تشدد کا نشانابنایا جس کے باعث وہ زندگی کی بازی ہار گیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق واقعہ بھارت کی ریاست بہار کے ضلع آراریا کے گائوں میں اس وقت پیش آیا جب محمد کابل پرمقامی شہریوں نے گائے چوری کا الزام عائد کیا اور پکڑ کر بد ترین تشدد کا نشانا بنایا۔ مقامی میڈیا کے مطابق مشتعل افراد کے ہجوم نے بوڑھے شخص کے چہرے کو لاتوں اور ڈنڈوں سے بری طرح پیٹا اور اسے چور چور کہہ کر پکارتے رہے ۔ہجوم میں شامل افراد کی جانب سے واقعہ کی بنائی گئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہیں جس میں اس خوفناک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے ۔ بزرگ شخص ہجوم میں شامل 300 افراد کے سامنے اپنے زندگی کی بھیک مانگتا رہا اور مسلسل التجا کرتا رہا لیکن کسی کو رحم نہ آیا۔ کھلے عام قتل ہونے کے باوجود پولیس اب تک کسی کو گرفتار نہیں کرسکی۔بھارت میں ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا انسانی حقوق کے نام نہاد علم بردار بھارت میں اس سے قبل بھی اس طرح کے سفاک واقعات ہوچکے ہیں لیکن شاید ہی کسی مجرم کو سزا ملی ہو۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں