
میٹرک کے امتحانات حکومت نقل رکوانے میں ناکام
شیئر کریں
مکرمی جناب
قوموں کی ترقی اورعروج کاراز اچھی تعلیم وتربیت میں پنہاں ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک تعلیم کو اولیت دیتے ہیں جبکہ ہم گزشتہ سترسال سے صرف تعلیمی ترقی کے خواب دیکھ رہے ہیں نظام تعلیم کی کمزوری ‘ درس گاہوں کی حالت زار ‘ اساتذہ کی قلت ‘ کرپشن اور اقربا ء پروری اپنی جگہ مگر ہمارے یہاں تو امتحانات کاعمل بھی مذاق بن کررہ گیاہے ‘ کراچی سمیت سند ھ بھر میں میٹرک کے امتحانات جاری ہیں اور اخباری اطلاعات کے مطابق نقل بھی اپنے عروج پر ہے کراچی اورحیدر آباد کے مقابلے میں اندرون سندھ حالت زیادہ دگر گوں ہے سکھر ‘ لاڑکانہ ‘ ڈہرکی وغیرہ میں وقت سے پہلے پرچے آئوٹ ہورہے ہیں نقل مافیا اور پولیس کی ملی بھگت سے طلبہ کتابیں کھول کر پرچے حل کررہے ہیںدفعہ 144کی دھجیاںبکھیری جارہی ہیں اور محکمہ تعلیم نجانے کن امتحانی سینٹروں پر چھاپے ماررہاہے جبکہ 90 فیصد سینٹروں پرنقل کھلے عام ہورہی ہے ہر سال امتحانات سے قبل نقل مافیا سے سختی سے نمٹنے اور پر امن صاف شفاف امتحانات کے دعوے کیے جاتے ہیں دفعہ 144نافذ کی جاتی ہے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کے اعلانات ہوتے ہیں مگر ڈھاک کے تین پات کے مصداق نتیجہ صفر نکلتا ہے اور کھلے عام نقل جاری رہتی ہے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران سمیت انتظامیہ کی نااہلی ہے کہ نقل روکنے میں مکمل ناکام ہیں نقل کرکے پاس ہونے سے ہم جہلا ء کی فوج تیار کررہے ہیں جس سے روشن مستقبل کی امید کیسے کی جاسکتی ہے۔
(علیزہ فاطمہ۔ کراچی)