میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جوہری موادکے عدم تحفظ میں بھارت سرفہرست

جوہری موادکے عدم تحفظ میں بھارت سرفہرست

منتظم
جمعرات, ۱۱ جنوری ۲۰۱۸

شیئر کریں

شہزاد احمد
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وضع کی جانے والی قومی سلامتی کی نئی حکمت عملی میں ایک بار پھر پاکستان سے بہتر تعلقات کو قائم رکھنے کے لیے ڈو مور کا مطالبہ کیا گیا ہے۔نئی حکمت عملی میں جنوبی ایشیا کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا گیا کہ امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان مسلسل اس بات کا ثبوت دیتا رہے کہ وہ اپنے جوہری اثاثوں کا محافظ ہے۔ جیسے جیسے پاکستان میں سکیورٹی صورتحال بہتر ہوتی جائے گی اور پاکستان یہ یقین دلاتا رہے گا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے امریکا کی مدد کرتا رہے گا تو ہم اس کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات بڑھائیں گے۔
امریکا ہر مرتبہ ہمارے جوہری ہتھیاروں کے تحفظ بارے اعتراضات کرتا رہتا ہے۔ جبکہ خود امریکی جوہری ادارے کے مطابق دنیا بھر میں جوہری مواد کے عدم تحفظ کی فہرست میں 32 ممالک شامل ہیں جن میں بھارت، چین ، شمالی کوریا اور اسرائیل کے جوہری مواد سب سے زیادہ غیر محفوظ ہیں۔ جوہری مواد کے عدم تحفظ کے حوالے سے خصوصاً بھارت سرفہرست ہے جو دنیا کو سب سے زیادہ متاثر کر سکتا ہے۔

جہاں تک ہمارے جوہری ہتھیاروں کی حفاظت کا سوال ہے تو وہ انتہائی محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔ ہم دنیا کو یقین کے ساتھ باور کرا سکتے ہیں کہ ہمارا ایٹمی پروگرام محفوظ اور ہمارے ایٹمی ہتھیاروں کو شدت پسندوں سے کوئی خطرہ نہیں۔ ہماری ایٹمی اثاثوں کے متعلق دنیا کو تشویش ہے مگر ہم نے ان کی سیکورٹی کے لیے ایک منظم، مربوط، ٹھوس اور کئی جہتوں پر مشتمل کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم بنا رکھا ہے۔ لہذا ہمارے بارے میں پریشان ہونے کی بجائے امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، اسرائیل اور دیگر ممالک کو بھارتی ایٹمی اثاثوں کے عدم تحفظ پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

ایٹمی ہتھیاروں کی سیکورٹی کے حوالے سے پاکستان کے انتظامات دنیا میں سب سے زیادہ شاندار اور معیاری ہیں۔ امریکا بھی اس معیار میں پیچھے رہ گیا ہے۔ تمام عالمی اداروں کی جانب سے پاکستان کے حفاظتی انتظامات کی تعریف کی جا رہی ہے مگر اس کے باوجود عالمی طاقتوں کی جانب سے ایٹمی ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ لگنے کے خطرے کا شوشہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف سازش کے طور پر پیش کیا جانے لگا ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری کو باور کروادیا ہے کہ ایٹمی سیکورٹی اور ایٹمی اثاثوں کے خلاف کوئی سازش کسی قیمت پر برداشت نہیں ہوگی۔

پاکستانی اتھارٹیز نے امریکی میڈیا اور تھنک ٹینکس کی جانب سے اس سوچ کے امکان کو بھی مسترد کر دیا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے دہشت گردوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں۔پاکستان نے واضع طورپر وارننگ دی ہے کہ پاکستان اپنے ایٹمی اثاثوں کے حوالے سے کوئی سازش برداشت نہیں کرے گا۔ عالمی برادری کو باور کروادیا گیا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی سیکورٹی کے انتظامات دنیا بھر میں سب سے بہتر ہیں۔ پاکستان نے تمام قسم کے اندرونی وبیرونی خطرات کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے بندوبست کر رکھے ہیں جنکی تمام ادارے تصدیق اور تعریف بھی کر چکے ہیں۔ نیوکلیئر سیکورٹی ایکشن پلان (NSAP) ، موبائل ایکسپرٹ سپورٹ ٹیم (MEST) اور نیوکلیئر ایمرجنسی مینجمنٹ سسٹم (NEMS) سمیت تمام شعبوں میں ٹھوس اور قابل اعتمام اقدامات کر رکھے ہیں تاکہ کسی بھی طرح سے ایٹمی اثاثوں کے حوالہ سے ناگہانی سے نمٹا جا سکے۔
ایٹمی اثاثوں کے انتظام اور سیکورٹی کے حوالے سے پاک فوج کے ادارہ SDP نے اثاثہ جات کی حفاظت پر 25 ہزار کی افرادی قوت کے ساتھ مختلف قسم کی رکاوٹیں لگا رکھی ہیں اور کئی ایک مدارج میں تہہ در تہہ سیکورٹی کے انتظام کے ساتھ ساتھ شناخت اور الگ الگ سٹوریج کے بھی انتظامات کر رکھے ہیں جوعالمی اداری IAEA کے معیار کے عین مطابق ہیں۔

پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کا ایٹمی حادثہ کے حوالہ سے ریکارڈ صفر ہے جبکہ خود امریکا حادثات کی فہرست میں سب سے اوپر دکھائی دیتا ہے اور ایٹمی ہتھیاروں کے حوالے سے تمام قسم کی کوتاہیاں امریکا کے ریکارڈ پر ہیں۔ دوسری جانب بھارت بھی اپنی ایٹمی ہتھیاروں کے معاملہ میں حادثات اور نااہلی اور کوتاہی کے معاملہ میں کسی سے کم نہیں ہے بلکہ اس کے کئی ایک ایٹمی ریکٹر ابھی تک عالمی ادارہ کے کم از کم معیار پر پورا نہیں اترتے۔ دہلی کی کباڑی مارکیٹ میں افزدہ میٹریل کے پائے جانے کاخوفناک واقعہ بھی بھارت کا ہی اعزاز ہے۔ دنیا کے کسی کباڑیے نے کبھی ایٹمی فضلہ نہیں رکھا۔
بھارت کے بارے میں عالمی ادارے کی رپورٹ ہے کہ وہ کسی بھی طرح NSG کے استثناء کا استحقاق نہیں رکھتا۔ کم از کم اس کے آٹھ ری ایکٹر عالمی ادارہ کے حفاظتی انتظامات سے باہر ہیں جو بھارت کی قابلیت کے حوالے سے ایک بڑا سوالیہ نشان ہیں۔ عالمی سطح پر رپورٹ شائع ہو چکی ہے کہ بھارت اس وقت 26 سو ایٹمی ہتھیاروں کا مواد حاصل کر چکا ہے اور اس کے کسی حفاظتی بندوبست کے بغیر ایٹمی ری ایکٹرز اور غیر معیاری حفاظتی انتظامات کے سبب عالمی ادارے تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے ا سٹیٹ آف دی آرٹ حفاظتی اقدامات اور بھارت کی جانب سے یکسر کسی حفاظتی بندوبست اور اداروں کے قیام کے بغیر دنیا کو ایٹمی اسلحہ کے خطرہ سے دوچار کرنے کے باوجود امریکا اور دیگر عالمی سازشیوں کے نزدیک بھارت اس قدر قابل اعتماد ہے کہ امریکا اسے مزید مراعات کے ساتھ ایٹمی کلب کا ممبر بنانے کی خاطر بے تاب دکھائی دیتا ہے اور پاکستان کے حوالہ سے ایک بے بنیاد پروپیگنڈہ لانچ کیا جا رہا ہے کہ اسکے ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں۔ حالانکہ عالمی حفاظتی ادارے اس خیال کو لغو قرار دے کر مسترد کر چکے ہیں۔ سیکورٹی حکام کا دعویٰ ہے کہ اس سب کی روشنی میں دکھائی یہ دیتا ہے کہ بھارت ، امریکا اور اسرائیل کا خوف انہیں ٹکنے نہیں دے رہا کیونکہ بھارت کو عالمی سطح پر یہودی لابی کی حمایت حاصل ہے جنہیں یہ کسی طور پر برداشت نہیں کہ ایک مسلمان ملک ایٹمی قوت کے طور پر ان کی سازشوں کی راہ میں کھڑا ہو۔ لیکن دنیا کو بتا دیا گیا ہے کہ اس حوالہ سے پاکستان کی پالیسی زیرو ٹالرنس کی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں