متحدہ کے 11 ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کا ریفرنس دائر،الیکشن کمیشن نے ڈپٹی میئر کراچی سے جواب طلب کرلیا
شیئر کریں
اسلام آباد (آن لائن )متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پارٹی چھوڑنے والے 11ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کا ریفرنس الیکشن کمیشن میں دائر کر دیامتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے پارٹی چھوڑ کر دوسری جماعتوں میں شامل ہونے والے ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کا ریفرنس الیکشن کمیشن میں جمع کرایاریفرنس میں الیکشن کمیشن سے استدعا کی گئی ہے پارٹی ٹکٹ پر منتخب ہونے والے ان 11ارکان کو ڈی سیٹ کیا جائے ،جو دوسری جماعتوں میں شامل ہوگئے ہیںفاروق ستار کی جانب سے دائر ریفرنس میں 2قومی اور 9صوبائی اسمبلی کے ارکان شامل ہیں جن میں رکن قومی اسمبلی اصف حسنین اور سلمان بلوچ بھی شامل ہیں۔ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی شیخ عبداللہ خالد بن ولایت ارتضی خلیل ندیم راضی عبدالرزاق عارف مسیح اور بلقیس مختیار کی نااہلی کا ریفرنس دائر کیا ہے ،ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تمام اراکین نے ایم کیو ایم پاکستان چھوڑ کر دوسری پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے اس لیے انہیں ڈی سیٹ کیا جائے ۔خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی سلمان بلوچ نے 8دسمبر کو پی ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا جب کہ اصف حسنین نے گزشتہ سال 28اگست کو پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایم کیو ایم پاکستان کی درخواست پر ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا سے جواب طلب کرلیا۔ جمعرات کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا نے ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا کو نااہل کرنے کی ایم کیو ایم پاکستان کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے فاروق ستار سے استفسار کیا کہ نااہلی درخواست کے ساتھ شو کاز نوٹس کی کاپی کہاں ہے جس پر فاروق ستار نے کہا کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت شوکاز نوٹس کی ضرورت نہیں۔فاروق ستار نے کہا کہ ارشد وہرا ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر یو سی چیرمین بنے اور ڈیڑھ ماہ قبل انہوں نے وفاداری تبدیل کی۔الیکشن کمیشن نے ابتدائی سماعت کے بعد ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا سے جواب طلب کرتے ہوئے نااہلی درخواست پر سماعت 26 دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آرٹیکل 63 ون اے اور الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت درخواست دی اور استدعا کی ہے کہ ارشد وہرا کی بنیادی رکنیت ختم کی جائے۔