میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاناما میں میرے خلاف فیصلہ عوام نے قبول نہیں کیا، ایک دو روز میں بہت سی باتیں کرونگا، نواز شریف

پاناما میں میرے خلاف فیصلہ عوام نے قبول نہیں کیا، ایک دو روز میں بہت سی باتیں کرونگا، نواز شریف

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۹ نومبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) مسلم لیگ (ن)کے مشاورتی اجلاس میں سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے دھرنے سے متعلق وزارت داخلہ کے اقدامات پر عدم اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے کو درست انداز میں ہینڈل نہیں کیا گیا۔نیب عدالت میں پیشی کے بعد نواز شریف کی زیر صدارت پنجاب ہائوس میں پارٹی رہنمائوں کا غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا جس میں راجہ ظفر الحق، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، طلال چوہدری، دانیال عزیز، پرویز رشید ، مریم نواز ،طارق فضل چوہدری ،ڈاکٹر آصف کرمانی سمیت دیگر شریک ہوئے ۔میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا کہ اجلاس میں دھرنا معاہدے سمیت موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی اور وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں شریف فیملی کیخلاف زیر سماعت مقدمات پر بھی بات چیت ہوئی۔ اس دوران نواز شریف کی لندن روانگی سمیت عوامی رابطہ مہم کے بارے میں مشاورت ہوئی، جبکہ سینیٹ میں حلقہ بندیوں کی آئینی ترمیم منظور نہ ہونے کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے موقع پر کئی پارٹی رہنمائوں نے حالیہ واقعات میں پارلیمانی جماعتوں کے کردار کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی جماعتوں کے عدم تعاون کی وجہ سے زاہد حامد کو استعفیٰ دینا پڑی حالانکہ پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت سے متفقہ قانون سازی ہوئی تھی۔ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ ان تمام حالات کے باوجود (ن)لیگ سیاسی جماعتوں سے روابط برقرار رکھے گی اور محاذ آرائی سے گریز کرے گی۔نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس کے دوران رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھاکہ 70سال سے ملک کے ساتھ جو کچھ کیا جارہا ہے وہ نہ صرف غلط بلکہ افسوسناک بھی ہے۔دنیا میں کہیں کچھ ایسا نہیں ہوتا جو پاکستان میں ہورہا ہے، کبھی وزیراعظم کو پھانسی دی جاتی ہے، عہدے سے ہٹایا جاتاہے ،کبھی گرفتاری کی جاتی ہے اور کبھی جلا وطن کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف عدالتی فیصلہ حقائق کے برخلاف تھا جسے عوام اور کارکنان نے قبول نہیں کیا، عوام اور کارکنان میرے ساتھ کھڑے ہیں ایک دو روز میں عوام سے بہت سی باتیں کروں گا، سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آمریت میں کسی ملک نے ترقی نہیں کی، جمہوریت کے تحفظ کے لیے سیاسی جماعتوں اور کارکنان کیساتھ مل کر جدوجہد کریں گے۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے احسن اقبال اور طلال چودھری سے علیحدگی میں بھی ملاقات کی جس میں دونوں وزرا ء نے سابق وزیراعظم کو دھرنے کے بارے میں بریفنگ اوروضاحتیں پیش کیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے فیض آباد دھرنے سے متعلق وزارت داخلہ کے اقدامات پر عدم اطمینان اور برہمی کا اظہار کیا۔ نواز شریف نے وزیر داخلہ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ دھرنے والوں کو کس کی مدد حاصل تھی اور معاہدہ کس نے کروایا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں