لاہور میں دھرنا جاری، پنجاب کابینہ کا استعفیٰ لکا مطالبہ
شیئر کریں
لاہور (بیورو رپورٹ) تحریک لبیک یا رسول اور تحریک صراط مستقیم کالاہور میں دھرنا چوتھے روز بھی جاری رہا، دھرنے کی وجہ سے مال روڈ پر تمام تجارتی مراکز اور کاروباری مارکیٹیں بند رہیں ،جبکہ مال روڈ اور اس سے ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر تھی، دھرنے کے شرکاء تمام دن نعر ے بازی کرتے رہ صبح کے وقت دھرنے کے شرکاء کی تعداد گزشتہ دنوں کے مقابلے میں کم تھی، تاہم جیسے ہی تحریک صراط مستقیم کے سربراہ اشرف آصف جلالی دھرنے میں پہنچے تو شرکاء کی تعداد میں اضافہ ہوگیا قائدین تمام دن دھرنے کے شرکاء سے ماہ ربیع الاول کے حوالے سے خطاب کرتے رہے۔ یہ بھی بتایاگیا ہے کہ دھرنے کے شرکاء میں یہ بھی بات عام تھی کہ پنجاب حکومت دھرنے کے قائدین سے مذاکرات کی کوششوں میں مصروف ہے اور شام تک حکومت اور دھرنے کے قائدین کسی نیتجہ پر پہنچ سکتے ہیں تاہم دھرنے کے شرکاء نے ایک مرتبہ پھر پنجاب کی تمام صوبائی کابینہ کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں تحریک صراط مستقیم کے سربراہ اشرف آصف جلالی نے سانحہ فیض آباد کی تحقیقات سے متعلق حکومت کی جانب سے 30دن کی مہلت طلب کرنے کامطالبہ مسترد کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت قومی اسمبلی میں انتخابی اصلاحاتی بل میں عقیدہ ختم نبوت کے نکات سے متعلق کی جانے والی ترامیم کی وہ انکوائری رپورٹ جو راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں انکوائری ٹیم نے مکمل کی ہے کو پبلک کیا جائے اور اس ترمیم کے ماسٹر مائنڈآلہ کار اور سہولت کاروں کے نام سامنے لائے جائیں خواہ ان کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے کیوں نہ ہوں گزشتہ روز فیصل چوک میں منعقدہ احتجاجی دھرنے کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ فیض آباد کے تمام شریک جرم سے متعلق کرداروں کو بے نقاب کیا جائے جن لوگوں نے آپریشن کا حکم دیا اور جنہوں نے اس پر عملدرآمد کیا تمام کردار کیخلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔