رائس ایکسپورٹرز کو در پیش مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کروں گا۔ گورنر سندھ
شیئر کریں
کراچی ( کامرس رپورٹر) انڈونیشیا میں پاکستانی چاول کی بر آمدات میں آنے والے وقتوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ رفیق سلیمان سینیئر وائس چیئرمین REAPرائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان REAPکے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد نے سینیئر وائس چیئرمین رفیق سلیمان کی سربراہی میں گذشتہ روز جناب محمد زبیر گورنر سندھ سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات میں REAPکی مینیجنگ کمیٹی کے ممبران حاجی عبد الرئوف چیپل ، جاوید جیلانی ، آصف پولانی کے علاوہ جاوید تار محمد ، انیس مجید، ندیم پولانی بھی موجود تھے ۔ رفیق سلیمان نے گورنر سندھ کو رائس ایکسپورٹرز کے مسائل سے آگاہ کیا انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کی دوسری سب سے بڑابر آمدی سیکٹر ہونے کا با وجود چاول کی بر آمدات کو انڈسٹری کا درجہ نہیں مل سکا اسکے علاوہ حالیہ ایکسپورٹ کی بحالی کیلئے دیئے گئے پیکج میں چاول کو شامل نہیں کیا گیا اسکے علاوہ انہوں نے مختلف ممالک خصوصاََ انڈونیشیا میں پاکستانی چاول کی بر آمد کے حوالے سے بریفینگ دی اور بتایا کہ انڈونیشیا کا حکومتی ادارہ BULOGصرف حکومتی سطح پر خریداری کرتا ہے اس سلسلے میں دیگر ممالک نے اپنی ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کو اختیار دے دیا ہے جو انکے ملک کی جانب سے بر آمدات کرتی ہیں ۔ REAPنے وزارت تجارت سے در خواست کی ہے کہ اسی ماڈل کے مطابق پاکستان سے REAPکو مجاز ادارے کے طور پر اختیار دیا جائے تاکہ انڈونیشیا میں پاکستانی چاول کی بر آمدات شروع ہو سکے اور امید ہے کہ اس اقدام سے انڈونیشیا کو تقریباََ 3لاکھ ٹن چاول بر آمد کیا جاسکے گا اور 120ملین ڈالر کا قیمتی زر مبادلہ حاصل ہو سکے گا۔ گورنر سندھ محمد زبیر نے نہایت توجہ سے REAPکے ممبران کے مسائل سنے اور چاول کی بر آمدات بڑھانے کیلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا اسکے علاوہ انہوں نے انڈونیشیا سے متعلق معاملات فائنل کر نے کیلئے وفاقی وزیر تجارت کیساتھ REAPکی ایک اہم ملاقات کرانے کیلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔ آخر میں رفیق سلیمان REAPکی جانب سے گورنر سندھ کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی ۔