میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
الیکشن کمیشن نے عمران خان کی معافی قبول کرلی، توہین عدالت کیس ختم

الیکشن کمیشن نے عمران خان کی معافی قبول کرلی، توہین عدالت کیس ختم

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۷ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی معافی قبول کرتے ہوئے توہین عدالت کیس ختم کردیا۔گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر)سردار محمد رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے پانچ رکنی بنچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔الیکشن کمیشن کی طلبی پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان خود پیش ہوئے ۔سماعت کے آغاز پر عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے اپنے موکل کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی ختم کرنے کی استدعا کی جس پر بنچ میں موجود الیکشن کمیشن کے رکن ارشاد قیصر نے استفسار کیا کہ کیا ان کے موکل الیکشن کمیشن میں غیر مشروط معافی مانگنے کو تیار ہیں جس پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ہم دو مرتبہ پہلے معافی مانگ چکے ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ کمیشن کو عمران خان کے دستخط شدہ تحریری معافی نامے فراہم کیے جائیں۔چیف الیکشن کمشنر نے بابر اعوان سے استفسار کیا کہ انہوں نے جمع کرائی گئی دستاویز اپنے موکل کو دکھائی ہیں اور کیا جواب واپس لینے سے توہین آمیز الفاظ بھی واپس ہوجاتے ہیں؟۔سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے بابر اعوان کو عمران خان کے بیان کا متن پڑھنے کے لئے دیا جو وہ سماعت کے دوران پڑھنے سے گریزاں رہے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کیا ہم یہ الفاظ پڑھ دیں، ہمیں شرم نہیں آتی جو الفاظ ہمارے خلاف استعمال کئے گئے وہ پڑھیں۔جس پر بابر اعوان نے کہا کہ میں آپ کو بھی وہ الفاظ پڑھنے نہیں دوں گا، اڈیالہ جیل میرا سسرال ہے، میں الفاظ نہیں پڑھتا آپ مجھے سسرال بھیج دیں۔اس موقع پر الیکشن کمیشن کے حکم پر اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے عمران خان کی تقریر کا متن پڑھنا شروع کردیا جس پر فریقین وکلاء کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ عمران خان کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے مطلب کچھ اور تھا اور الیکشن کمیشن نے کچھ اور سمجھا ۔بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کے احکامات معطل کر چکی ہے اس کے باوجود وہ اداروں کے احترام میں الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔عمران خان کی جانب سے توہین عدالت کے دونوں کیسز میں دستخط شدہ تحریری معافی نامے جمع کرائے گئے اور خود روسٹرم پر آئے اور انہوں نے اپنے بیان پر افسوس کا اظہار کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ واضح کرنا چاہتا ہوں میری تنقید اداروں کی بہتری کے لئے تھی تنقید جمہوریت کا حصہ مقصد بہتری لانا ہوتی ہے، خوشی ہے توہین عدالت کیس اختتام کو پہنچا۔ ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں کیا عمران خان نے کہا کہ 21برس سے سیاسی جدوجہد کر رہا ہوں جرائم پیشہ افراد کی طرح نوٹس جاری کرنے پر دکھ ہوا، مگر میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میری تنقید اداروں کی بہتری کے لئے تھی، میں نے کبھی بھی الیکشن کمیشن ممبران پر ذاتی تنقید نہیں، بلکہ صاف شفاف الیکشن کے لئے تنقید کی اور 4حلقے کھولنے کی بات آئندہ الیکشن شفاف ہونے کے لئے کی تھی، انہوں نے کہا کہ جمہوریت شفاف الیکشن کے بغیر نہیں ہو سکتی، میرے دھرنے کا مقصد تھا ہمارے ملک میں بھی شفاف انتخابات ہوں، تنقید ہمیشہ جمہوریت میں ہی ہوتی ہے اور میری الیکشن کمیشن پر تنقید بہتری کے لئے تھی ،امید ہے الیکشن کمیشن ملک میں شفاف انتخابات کرائے گا اس لئے 120دن کا دھرنا دیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں