کاٹ رہے ہیں……اعجاز رحمانی ؔ
ویب ڈیسک
منگل, ۲۴ اکتوبر ۲۰۱۷
شیئر کریں
دیوار کوئی باقی نہ در باقی رہے گا
اس ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں
احساس ہمیں اپنی تباہی کا نہیں ہے
جس شاخ پہ بیٹھے ہیں اسے کاٹ رہے ہیں