میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سابق وزیراعظم نواز شریف لندن سے وطن واپس آگئے، آج احتساب عدالت میں پیش ہونگے

سابق وزیراعظم نواز شریف لندن سے وطن واپس آگئے، آج احتساب عدالت میں پیش ہونگے

ویب ڈیسک
منگل, ۲۶ ستمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد(بیورو رپورٹ) سابق وزیراعظم نواز شریف ممکنہ طور پر نیب ریفرنسز کا سامنا کرنے کے لیے لندن سے واپس اسلام آباد پہنچ گئے، بے نظیرانٹرنیشنل ایئرپورٹ پر آمد پر مسلم لیگ ن کے رہنمائوںنے استقبال کیا،نوازشریف کو باقاعدہ پروٹوکول کیساتھ اپنی رہائش گاہ پنجاب ہائوس لے جایا گیا، جبکہ نوازشریفآج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے ۔تفصیلات کے مطابق نواز شریف اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز پی آئی اے کی پرواز پی کے 786کے ذریعے لندن سے اسلام اباد پہنچے جہاں سے وہ لیگی رہنماؤں کے ہمراہ پروٹوکول میں اپنی رہائش گاہ پنجاب ہاوس چلے گئے ،اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر سعد رفیق مشاہد اللہ خانسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق وزیرخارجہ خواجہ آصفانوشہ رحمان خرم دستگیر طلال چوہدری اور میئر اسلام آباد انصر عزیزسردار مہتاب راجا اشفاق سرور سمیت دیگر اراکین بھی موجود تھے، لندن ایئرپورٹ پر پاکستان کے لیے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے بدعنوانی نہیں کی انہیں پاناما کیس کے بجائے اقامہ کیس میں نا اہل قرار دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کا فیصلہ لندن میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا گیا، اس دوران کچھ پارٹی رہنمائوں نے نواز شریف کو نیب عدالت میں پیش نہ ہونے کا مشورہ دیا ،تا ہم اس کے باوجود انہوں نے پیش ہونے کا فیصلہ کیا اس سے قبل نواز شریف اور شہباز شریف کی ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں مسلم لیگ ن کے سیاسی مستقبل اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے نواز شریف کو پاکستان کے سیاسی حالات اور زمینی حقائق سے آگاہ کیا۔ علاوہ ازیں سابق وزیراعظم نواز شریف آج منگل کو احتساب عدالت میں پیش ہونگے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری بھی طلب کرلی گئی ہے باوثوق ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے وطن واپسی پر نیب ریفرنسز کے حوالے سے 2گھنٹے تک پنجاب ہاوس میں قانونی مشاورت کی اور بھر پور جواب دہی وکلا کی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی وکالت خواجہ حارث جبکہ ان کے بچوں کی وکالت وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وکیل امجد پرویز ہی کریں گے اور عدالت میں جے آئی ٹی کی دستاویزات کا بھی بھر پور جواب دیا جائے گا، اس حوالے سے ذرائع کا مزید کہنا تھا مشاورتی اجلاس میں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سابق وزیر اطلاعات نشریات پرویز رشید سیف الرحمن اور اصف کرمانی شریک تھے اس حوالے سے ذرائع کا مذید کہنا تھا کہ شہباز شریف کے ساتھ لندن سے نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز بھی اپنے شوہر کیپٹن ر صفدر کے ہمراہ واپس ا رہی ہیں اور وہ ممکنہ طور پر آج اپنے والد کے ساتھ احتساب عدالت میں پیش ہوگی اور احتساب عدالت سے اپنی والدہ کی زیر علاج ہونے کی وجہ سے بھائیوں کی غیر حاضری پر مزید ٹائم دینے کی استدعا کریں گی، اس حوالے سے ذرائع کا مذید کہنا تھا کہ مریم نواز کی جانب سے اپنے والد کے نام ٹویٹر پر دیئے گئے پیغام کے بعد وطن واپسی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضع رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کے پاکستان کی سر زمین پر لینڈ کرتے ہی اپنے والد کی ہمت اور حوصلے کو داد دیتے ہوئے مریم نواز نے ٹویٹر پر دیئے گئے پیغام میں کہا تھا کہ نواز شریف نے سب کچھ جانتے ہوئے وطن واپسی کا فیصلہ کیا کہ ان کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے یہ احتساب نہیں دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقعہ پر اسلام اباد پولیس نے سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیتے ہوئے تھانوں سے پولیس کی بھاری نفری کو صبح پانچ بجے پولیس ہیڈکواٹر طلب کر لیا گیا ہے یہاں سے چار کلو میٹر کے فاصلے پر واقعہ احتساب عدالت میں پولیس دستوں کو پوزیشن سونپ دی جائے گی ،اس حوالے سے پولیس کے ذمہ دار افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ان لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 1500کے قریب پولیس کے جوانوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بم ڈسپوزل سکواڈ کے اہلکاروں نے احتساب عدالت کے گردونواح میں جنگلات میں پوزیشن سنبھال لی ہے اور رات گئے پولیس اور رینجرز نے علاقے میں گشت بڑھا دی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں