دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرو پھر امداد دیں گے، ٹرمپ انتظامیہ کا پھر ڈومور کا مطالبہ
شیئر کریں
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان امریکا کی جانب سے دی گئی 225ملین ڈالر کی مشروط فوجی امداد تک رسائی اسی صورت میں حاصل کرسکتا ہے جب وہ اپنے ملک میں دہشگرد گروپوں کے خلاف مزید کارروائی کریامریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کو باور کرایا ہے کہ پاکستان کیلئے 255ملین ڈالر مالیت کی فوجی معاونت ایک مشروط اکانٹ کے مساوی رکھی گئی ہے کہ اگر افغانستان میں حملے کرنے والے دہشتگرد گروپوں کے خلاف اسلام آباد نے مزید کارروائی کی تو وہ اس امداد تک رسائی حاصل کرسکے گاواضح رہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کے بعد تعلقات میں کافی حد تک تنا کی صورتحال ہیرپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے وعدہ کیا ہے کہ فوجی امداد کی شرائط میں واضح طور پر تبدیلیاں لائی جائیں گیرپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ ٹیلرسن نے یہ وعدہ کیا ہے کہ ایک بار پاکستان طالبان اور حقانی نیٹ ورک پر دبا میں اشتعال لائے تو اس کے لئے امداد جاری کر دی جائے گیرپورٹ کے مطابق225ملین ڈالر فوجی معاونت کانگریس کی جانب سے 2016ء میں منظور کی گئی1.1بلین ڈالر امداد کا ایک بڑا حصہ ہیجس میں انسداد منشیات آپریشنز اور صحت کے اقدامات کیلئے رقم بھی شامل ہے۔ دریں اثناء امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان دہشتگرد گروپوں اور انکے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف منطقی کارروائی کریترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ پاکستان پر یہ واضح کرچکے ہیں کہ وہ خطے کی سلامتی کیلئے خطرہ بنے ہوئیدہشتگرد گروپوں کے خلاف مزید مثر کارروائیاں کریترجمان نے کہا کہ یہ امریکا کے وسیع تر مفاد میں ہے کہ پاکستان دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے مکمل طور پر تباہ کرے۔