لمبا عرصہ کسی حکومت کو برداشت نہیں کرسکتے، خورشید شاہ
شیئر کریں
پیپلز پارٹی الیکشن نہیں جیت سکتی یہ مطالبہ مناسب نہیں، مصدق ملک، 4 سال مدت کوئی حرچ نہیں، شیخ رشید
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ایک بار پھر اسمبلیوں کی مدت 4سال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹائم کو کم کرنا ذاتی مفاد نہیں بلکہ کبھی بھی پاکستان میں جمہوریت صحیح معنوں میں نہیں چلیہفتہ کے روز قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے قومی اسمبلی کی 5 سالہ مدت کو ایک سال کم کرکے 4سال رکھنے کا مطالبہ کردیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اور دیگر جماعتوں سے کہتا ہوں کہ جو انتخابی اصلاحات ہو رہی ہیں ان میں ترامیم کرکے اسمبلیوں کی مدت4سال کی جائے کیونکہ پاکستان میں کبھی بھی جمہوریت کو صحیح طریقے سے پٹڑی پر نہیں چلنے دیاگیاانہوں نے کہا کہ ہم میں لمبا عرصہ کسی حکومت کو برداشت نہیں کرسکتے اس لئے نواز شریف اور اسحاق ڈار سے 2014ء میں بھی کہا تھا کہ اسمبلیوں کی مدت 4سال رکھ لیں جس پر نوازشریف اور اسحاق ڈار دونوں متفق تھے کہ اگلی مرتبہ اسمبلیوں کی مدت4سال رکھیں گیخورشید شاہ نے کہا کہ مردم شماری کے عمل میں جان چھڑائی گئی ہے اور مردم شماری کو صحیح طریقے سے نہیں کیا گیا ہیفوج اور ادارے شماریات کی رپورٹوں کا آپس میں موازنہ کیا جائے تو پھر اصل حقائق قوم کے سامنے آجائیں گے اپوزیشن لیڈر کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ اسمبلیوں کی مدت 2 یا 4 سال کرنے سے جمہوری تسلسل سے لوگوں کا اعتماد اٹھ جائے گااگر پیپلزپارٹی الیکشن نہیں جیت سکتی تو پھر اس لئے اسمبلیوں کی مدت بھی کم کردی جائے یہ چیز مناسب نہیں دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد اپنے رد عمل میں کہا کہ اسمبلی کی مدت4سال ہونا کوئی حرج نہیں ہے4سال بھی کسی حکومت کی کامیابیاں اور ناکامیاں عوام کے سامنے لے آتے ہیں اور ویسے بھی سابق وزرائے اعظم میرظفراللہ جمالی یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف عہدوں سے تو ہٹ گئے لیکن ان کی پارٹیاں حکومتیں چلاتی رہیں۔