کرپشن کے الزام میں سابق خاتون تھائی وزیراعظم کو گرفتار کرنے کا حکم
شیئر کریں
سابق وزیراعظم ینگ لک شناوترا گرفتاری کے خوف سے روپوش ہوگئیں
شناوتری کے ملک سے فرار ہونے کی اطلاعات، 10 برس قید کی سزا ہوسکتی ہے
تھائی سپریم کورٹ نے سابق خاتون وزیراعظم یِنگ لَک شناوترا کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیئے ۔ خاتون وزیراعظم کو غفلت برتنے کے الزام کا سامنا ہے اور اس الزام کے تحت انہیں دس برس تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تھائی لینڈ کے نائب وزیراعظم پراوت وونگسْووان کا کہنا ہے کہ اْنہیں سابق خاتون وزیر اعظم یِنگ لَک شناوترا کے بارے میں ان کی ملک میں موجودگی یا کسی ٹھکانے کے بارے میں کوئی مصدقہ معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ یہ بیان ایک ایسے وقت پر دیا گیا ہے، جب سابق وزیر اعظم کو ملکی سپریم کورٹ میں اپنے خلاف مقدمے کے فیصلے کے وقت موجود نہیں تھیں۔یہ مقدمہ شناوترا کی سن 2014 میں حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد قائم ہونے والی فوجی حکومت نے قائم کیا تھا۔ استغاثہ کے مطابق کسانوں کو چاول کی قیمتوں پر دی جانے والی رعایت کے معاملے پرخاتون وزیراعظم کی غفلت نے ملکی خزانے کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچایا تھا۔ یِنگ لَک شناوترا اپنے اوپر عائد الزامات کی صحت سے انکار کر چکی ہیں۔نائب وزیر اعظم نے کہا کہ وہ یِنگ لَک شناوترا کے حتمی ٹھکانے بارے میں کوئی بھی جواب دینے سے قاصر ہیں۔ سپریم کورٹ نے خاتون سیاستدان کی عدالت میں حاضر نہ ہونے کی کوئی بھی وجہ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اْن کی حاضری کو لازمی بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔سپریم کورٹ نے عدالتی کارروائی ملتوی کرتے ہوئے فیصلہ سنانے کی نئی تاریخ 27 ستمبر مقرر کی ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ینگ لک شناوترا کے خلاف ممکنہ عدالتی فیصلے کے تناظر میں تھائی لینڈ میں پایا جانے والا سیاسی عدم استحکام بڑھ جائے گا اْن کی عدم موجودگی کے تناظر میں سپریم کورٹ کے جج نے یہ ریمارکس دیے کہ وہ امکاناً ملک سے فرار ہو گئی ہیں دوسری جانب اْن کی سیاسی جماعت کے اہم رکن نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ وہ یقینی طور پر ملک سے باہر جا چکی ہیں اب کس ملک اور مقام پر ہیں اس بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں 50 سالہ خاتون سیاستدان کے ترجمان نے بھی کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔