افغان جنگ پاکستان میں نہیں لڑی جاسکتی قومی سلامتی کمیٹی
شیئر کریں
اسلام اباد(بیورورپورٹ) قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے اپنی سرزمین پر موجود تمام دہشتگرد گروپوں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کی افغانستان کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑی جاسکتی افغانستان میں دہشت گرد گروپ پاکستان میں دہشت گردی کے ذمے دار ہیں امریکا فوجی کارروائی سے افغانستان میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں تباہ کرے پاکستان کو قربانی کا بکرا بنا کر افغانستان کو مستحکم کرنے میں مدد نہیں ملے گیماضی میں امریکا کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون ہمارے عزم کا عکاس ہے، لہذا امریکا امداد کی بجائے ہماری کوششوں اور قربانیوں کا اعتراف کرے جمعرات کے روز قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وزیر اعظم ہائوس میں ہوا وزیراعظم ہاس میں 5گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اجلاس میں چیرمین جوائنٹ چیفس اف اسٹاف کمیٹی سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان ڈی جی ائی ایس ائی ڈائریکٹر جنرل ملٹری اپریشنز اور مشیر قومی سلامتی نے شرکت کی جب کہ اجلاس میں وزیر خارجہ خزانہ داخلہ سمیت دیگر حکام بھی شریک تھے قومی سلامتی کمیٹی نے امریکا کے پاکستان پر مخصوص الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہامریکی صدر نے افغانستان اور جنوبی ایشیا کے لیے نئی پالیسی کے اعلان پر پاکستان پر سنگین الزامات عائد کیے تھے جس کے پیش نظر وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں ٹرمپ انتظامیہ کی نئی جنوبی ایشیاپالیسی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑی جاسکتیپاکستان نے اپنی سرزمین پر موجود تمام دہشتگرد گروپوں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کی پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جو اپریشن کیے گئے اور جو جاری ہیں ان میں حاصل تمام کامیابیوں کو بھی سامنے لایا جائے گا افغانستان میں دہشت گرد گروپ پاکستان میں دہشت گردی کے ذمے دار ہیں امریکا فوجی کارروائی سے افغانستان میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں تباہ کرے افغانستان کی گھمبیر صورتحال پاکستان ہی نہیں عالمی برادری کے لیے بھی چیلنج ہے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ افغان جنگ کے نتیجے میں پاکستان کو افغان مہاجرین جیسے چیلنجز سے نمٹنا پڑ رہا ہے افغانستان میں امن سے پاکستان سے لاکھوں افغان مہاجرین واپس جاسکیں گے افغان جنگ کے نتیجے میںپاکستان کو منشیات و اسلحہ کے بہا جیسے چیلنجز سے نمٹنا پڑ رہا ہے ،پاکستان کا افغانستان کے امن و استحکام میں مفاد ہے لیکن پاکستان کو قربانی کا بکرا بنا کر افغانستان کو مستحکم کرنے میں مدد نہیں ملے گی ، اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ہزاروں فوجی جوانوں اور سویلینز کی قربانیاں دیں امریکا پاکستان کی قربانیاں تسلیم کرے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی گھمبیر صورتحال پاکستان ہی نہیں عالمی برادری کے لیے بھی چیلنج ہے ۔