میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیرا عظم نواز شریف  کو عدالت عظمیٰ نے تاحیات نااہل قرار دے دیا

وزیرا عظم نواز شریف کو عدالت عظمیٰ نے تاحیات نااہل قرار دے دیا

منتظم
جمعه, ۲۸ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

٭نوازشریف صادق اورامین نہیں رہے، فوری طور پر اپنا عہدہ چھوڑ دیں۔عدالت کا حکم
عدالتِ عظمیٰ کے پانچ رکنی بینچ نے متفقہ طور پر نوازشریف کو تاحیات نااہل قرارد یتے ہوئے اُن کے اور اُن کے خاندان کے خلاف تمام مواد احتساب عدالت کو پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں نوازشریف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دیا اور نیب کو پابند کیا کہ وہ چھ ہفتے کے اندر اندر ریفرنس دائر کرے۔ واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق نواز شریف ، حسین ، حسن ، مریم اور کیپٹن صفدر کے خلاف بھی نیب میں ریفرنس دائر کیے جائیں گے۔ جبکہ چھ ماہ کے اندر احتساب عدالت ریفرنس کا فیصلہ کرے گا۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی قرار دیا کہ عدالت عظمیٰ کا ایک جج سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر عمل درآمد کی نگرانی کرے گا۔
سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کمرہ عدالت میں یہ کہا کہ فیصلہ جسٹس اعجاز افضل سنائیں گے اور اس کے بعد جسٹس اعجاز افضل نے فیصلہ سنایا۔ملکی تاریخ کے اس سب سے بڑے مقدمے کا حتمی فیصلہ عدالت عظمیٰ کے کمرہ نمبر ایک میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے فیصلہ سنانے سے قبل اپنے چیمبر میں مشاورت کی۔بعد ازاں پاناما عملدرآمد کیس کا فیصلہ جسٹس اعجاز افضل نے پڑھ کر سنایا، جس کے تحت پانچوں ججوں نے متفقہ طور پر وزیراعظم نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دے دیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف فوری طور پر وزارت عظمیٰ کا عہدہ چھوڑ دیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں