آئین کی عملدراری چاہتے ہیں‘ ترجمان پاک فوج
شیئر کریں
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفورنے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کا پاک فوج سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ، جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے بنائی ، ایم آئی اور آئی ایس آئی نے بڑی محنت سے کام کیا۔پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفورنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ کہنا کہ آرمی کسی سازش کا حصہ ہے، اس سوال کا جواب دینا بھی نہیں بنتا ، ملک کی سلامتی کے لیے ہر ضروری اقدام کررہے ہیں ، پاک فوج آئین کی عملداری چاہتی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے بتایا کہ راجگال اور شوال میں آج سے آپریشن شروع کردیا ہے،راجگال فاٹاکاسب سے مشکل علاقہ ہے،اس کی 8 گزرگاہیں ہیں،آپریشن خیبر4 آپریشن ردالفساد کا حصہ ہے ضرب عضب کومکمل کیاتوہم نے کہا تمام علاقہ کلیئر کرادیا گیا، شوال کوبھی انشاء اللہ جلد کلیئر کردیا جائیگا انہوں نے کہا کہ خیبر 4جہاں آپریشن کیاجا رہا ہے وہ علاقہ انتہائی دشوار گزارہے۔ یہ سنگلاخ اور اونچی پہاڑیوں پر مشتمل علاقہ ہے،اس علاقے میں500خاندان آباد ہیں جو حالات کی وجہ سے ہجرت کرچکے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ آپریشن کا مقصد سرحد پار موجود داعش کو پاکستانی علاقوں میں کارروائیوں سے روکنا ہے دہشت گردوں کی کمین گاہوں کوختم کیا جائے گا انہوں نے بتایا کہ ردالفساد کے تحت سندھ میں 522 دہشت گردوں نے ہتھیار ڈالے،کئی دہشت گردوں کو گرفتار کرکے مقدمات چلائے جارہے ہیں۔میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ کلبھوشن نےآرمی چیف سے رحم کی اپیل کی ہے کلبھوشن کی رحم کی اپیل پرفیصلہ میرٹ پرکیا جائے گا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان سے منسلک سرحد پر باڑلگائی جائیگی، افغان سرحد پر باڑ لگانے کا مقصد بارڈر مینجمنٹ کوبہتراورمحفوظ بناناہے۔انہوں نے کہا کہ ایل اوسی پرصورتحال کچھ عرصے میں کافی گرم رہی ہے پاک فوج ایل اوسی پربھارتی فائرنگ کا موثر جواب دیتی ہے میجرجنرل آصف غفورکا کہنا تھا کہ کراچی میں ایپکس کمیٹی اجلاس میں آرمی چیف گئے، کراچی آپریشن پر نظرثانی کی گئی اور آپریشن کے نتیجے میں کراچی میں بہتری آئی۔کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں 98 فیصد اورٹارگٹ کلنگ میں 97 فیصد کمی آئی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کسی بھی سیاسی سوال کے جواب سے گریز کیا ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں کئی اداروں نے کردار ادا کیا ریمنڈ ڈیوس سفارتی استثنا کے تحت واپس گیا، یہ کہنا کہ فوج سازش کا حصہ ہے،اس سوال کا جواب دینا بھی نہیں بنتا انہوں نے کہا کہ داعش افغانستان میں مضبوط ہورہی ہے افغانستان میں امن پاکستان کی سب سے زیادہ خواہش ہے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج آئین کی عملداری چاہتی ہے، ملک کی سلامتی کے لیے ہر ضروری اقدام کررہے ہیں، سی پیک پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے،اسے بھرپورسیکورٹی دیں گے۔