میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ہلیری کےخلاف دوبارہ تحقیقات....امریکی سیاست میں زبردست ہلچل

ہلیری کےخلاف دوبارہ تحقیقات....امریکی سیاست میں زبردست ہلچل

منتظم
هفته, ۲۹ اکتوبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

ڈونلڈ ٹرمپ کیمپ میں جشن، ہلیری پُر اعتماد، نئی تحقیقات سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے‘ہلیری کاموقف
تجزیوں سے ظاہرہوتا ہے ای میلز کے الزامات سامنے آنے سے ہلیری کی مقبولیت میں کمی آئی ہے
جمال احمد
ایف بی ا ٓئی کے ڈائریکٹر جنرل جیمز کومی کی جانب سے امریکا کی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی طرف سے ای میلز کے لیے اپنا نجی اکاﺅ نٹ یا سرور استعمال کرنے کی پھر سے چھان بین کرنے کے اعلان نے امریکی سیاست میںزبردست ہلچل پیدا کردی ہے ،اب جبکہ امریکا کے صدارتی انتخابات میں دو ہفتے بھی نہیں باقی نہیں رہے ،ایف بی آئی کی جانب سے ای میلز سے متعلق معاملات کی دوبارہ چھان بین کے اعلان سے ہلیری کلنٹن کے مدمقابل ڈونلڈ ٹرمپ کیمپ میں جشن کاسماں پیداہوگیاہے اور ڈونلڈ ٹرمپ جو اپنی انتخابی مہم کے دوران ای میلز کے معاملے کو بار بار اٹھاتے رہے ہیں،ان کوگویا نئی آکسیجن مل گئی ہے اور وہ اسے اپنی فتح تصور کررہے ہیں۔دوسری جانب ہلیری کلنٹن اس اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف بی آئی‘ سے کہا ہے کہ وہ ا±ن کی ’ای میلز‘ سے متعلق تحقیقات کے بارے میں تمام معلومات شائع کرے۔’ایف بی آئی‘ کی طرف سے ہلیری کلنٹن کی ای میلز کی دوبارہ تحقیقات کرنے کے اعلان کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد جمعہ کو ہلری کلنٹن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ اس بارے میں معلومات جاری کر دی جائیں۔ اس کے باوجود ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی یہ کہہ چکے ہیں کہ ہو سکتا ہے کہ نئی معلومات اہم نہ ہوں۔۔۔“ہلیری نے کہا کہ وہ پُر اعتماد ہیں کہ مزید تحقیقات کے نتائج، جولائی میں کی گئی تفتیش سے زیادہ مختلف نہیں ہوں گے۔ جیمز کومی نے جمعہ کو کہا تھا کہ ہلری کلنٹن کی طرف سے ای میلز کے لیے اپنا نجی اکاو¿نٹ یا سرور استعمال کرنے پر پھر سے چھان بین کی جائے گی۔امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر پال رائن نے اس فیصلے کو درست اقدام قرار دیا۔پال رائن نے کہا کہ یہ تحقیقات اس لیے ہو رہی ہے کہ ”ا±نھوں (ہلیری کلنٹن) نے نجی اِی میل سرور کا بے احتیاطی سے استعمال کیا اور وفاقی تفتیش کاروں کو بتانے سے انکار کیا“۔
ہلیری کلنٹن کے مد مقابل ری پبلیکن جماعت کے ا±میدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ’ای میلز‘ کی دوبارہ جانچ سے متعلق ’ایف بی آئی‘ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔نیوہیمشائر میں اپنے حامیوں سے خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ ایف بی آئی اپنی غلطی کا ازالہ کرے۔انھوں نے کہا کہ ہلیری کی بدعنوانی کا درجہ اس قدر بلند ہے کہ ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ ہمیں انھیں اپنے مجرمانہ منصوبے لیکر وائٹ ہاو¿س جانے کا موقع کبھی نہیں دینا چاہیے۔اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے یہ کہا گیا تھا کہ سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے غیر محفوظ نجی ای میل اکاﺅنٹ سے بھیجی گئی متعدد ’ای میلز‘ میں انتہائی خفیہ معلومات موجود تھیں اور ان ای میلز کو عوامی طور پر شائع نہیں کیا جائے گا۔ہلیری کلنٹن نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ نجی سرور کا استعمال ان کے لیے سہل تھا مگر بعد میں انہوں نے اسے ایک غلطی قرار دیا تھا۔
’ای میلز‘ سے متعلق دوبارہ جانچ کے بارے میں بیان ایسے وقت سامنے آیا جب صدارتی انتخابات کے انعقاد میں بہت کم وقت رہ گیا ہے۔تاہم ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ وہ ’مطمئن‘ ہیں کہ ای میلز کے معاملے پر ایف بی آئی کی دوبارہ تحقیقات سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے اور نہ ان پر مقدمہ چلایا جاسکتا ہے۔جبکہ رائے عامہ کے تجزیوں سے ظاہرہواہے کہ ای میلز کے الزامات سامنے آنے کے بعد ہلیری کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔
امریکہ کے تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے سربراہ نے نئی انکوائری کے لیے ہلیری کلنٹن کو بلوایا ہے۔جیمز کومی نے کانگریس کو بتایا کہ ادارہ ہلیری کلنٹن کی ای میل کے معاملے کی تحقیقات دوبارہ کھول رہا ہے۔تفتیش کاروں نے انکشاف کیا ہے کہ ‘ایک غیرمتعلقہ معاملے سے متعلق نئی ای میلز سامنے آئی ہیں جو تحقیقات کی متقاضی ہیں۔کومی نے کہا کہ تفتیش کار اس بات کا تعین کریں گے کہ آیا ان میلز میں خفیہ معلومات تو نہیں۔کومی نے اس سے قبل کلنٹن کی جانب سے اپنے دورِ وزارت کے دوران حساس معلومات سے عہدہ برا ٓہونے کے طریقے کو ‘انتہائی لاپروائی قرار دیا تھا، تاہم انھیں کسی مجرمانہ عمل کا مرتکب قرار نہیں دیاگیا تھا۔ایف بی آئی کے سربراہ نے اپنے خط میں کانگریس کو لکھا کہ ‘میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ مواد اہم ہو گا یا نہیں۔ اور میں یہ بھی نہیں بتا سکتا کہ اس عمل پر مزید کتنا وقت لگے گا۔
یہاں سوال یہ پیداہوتاہے کہ اس معاملے کی اہمیت کیا ہے؟یہ بات واضح ہے کہ انتخابات عین سر پر ہونے کے موقع پر نئی تفتیش کھلنے سے ہلیری کلنٹن کو نقصان پہنچے گا۔ریئل کلیئر پولیٹکس کی جانب سے رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق ہلیری کلنٹن اپنے رپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ سے پانچ پوائنٹ آگے ہیں اور اب ٹرمپ ای میلز کے معاملے کوہلیری پر سبقت حاسل کرنے کیلیے استعمال کرنے کی کوشش کریں گے جس کا اندازہ ان کے اس بیان سے ہوتاہے جس میں انھوںنے کہا ہے کہ ہلیری کلنٹن کی ای میل کا معاملہ واٹر گیٹ سے بھی بڑا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے نیوہیمپشائر میں اپنے پرجوش حامیوں کے مجمعے سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ‘ہلیری کے غیرقانونی اور مجرمانہ طرزِ عمل کی تفتیش دوبارہ کھول دی گئی ہے جس کی وجہ سے امریکہ کی سلامتی خطرے میں پڑ گئی تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں